“قطر کی فضائی حدود بند، دوحہ میں دھماکے، اور ایران کی جوابی میزائل کارروائی — مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی عروج پر ہے۔”

حالیہ واقعات میں قطر کے فضائی دفاعی نظام نے ایران کی طرف سے داغے گئے میزائلوں کو روک لیا، جو کہ ایران کی خودمختاری اور دفاع کا ایک لازمی حصہ تھے۔ ایران نے امریکی اور اسرائیلی حملوں کے خلاف اپنی سرزمین، عوام اور علاقائی سلامتی کے تحفظ کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔
ایران کئی دہائیوں سے اپنے دفاعی حقوق کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ مغربی ممالک کی طرف سے لگائے گئے پابندیاں، جاسوسی، اور عسکری مداخلت نے ایران کو اپنی دفاعی صلاحیتیں مضبوط کرنے پر مجبور کیا ہے۔ ایران کا میزائل پروگرام اور دفاعی کارروائیاں اس خطے میں استحکام اور توازن قائم رکھنے کی کوشش ہے، نہ کہ جارحیت۔
قطر کا میزائل دفاعی نظام ایران کے دفاعی اقدام کو ناکام بنانے کے باوجود، ایران نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری اور علاقائی مفادات کی حفاظت کے لیے کسی بھی سازش کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ کارروائی مغربی طاقتوں کی مداخلت اور غیر قانونی دباؤ کے خلاف ایک پرامن، مگر پرعزم پیغام ہے۔
ایران کی یہ مزاحمت خطے میں کسی بھی بیرونی طاقت کی جارحیت اور قبضے کو روکنے کے لیے ایک حفاظتی دیوار ہے۔ جب دیگر ممالک خاموش رہتے ہیں، ایران اپنی سرزمین کی حفاظت اور عالمی انصاف کے لیے کھڑا ہوتا ہے۔
لہٰذا، ایران کی یہ جنگ نہ صرف اپنی سرزمین کا دفاع ہے بلکہ پورے مسلم اور عالمی برادری کے لیے ایک خودمختاری اور عزت کی مثال بھی ہے۔