“ریونیو میں اضافہ صرف قسمت کا کھیل نہیں، بلکہ ٹیکس اصلاحات، نئے اقدامات اور مالی نظم و ضبط کا ثمر ہے — وزارتِ خزانہ”

وزارتِ خزانہ نے حالیہ بیان میں واضح کیا ہے کہ پاکستان کی ریونیو میں بہتری محض اتفاق یا وقتی اضافہ نہیں، بلکہ یہ مربوط پالیسیوں، ٹیکس اصلاحات، اور مالیاتی اداروں کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
ترجمان کے مطابق ٹیکس وصولیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس میں **فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR)** کی ڈیجیٹلائزیشن، ٹیکس نیٹ میں توسیع، اور نان-فائلرز کے خلاف سخت اقدامات نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ نئے ٹیکسز کا نفاذ بھی معیشت کے مختلف شعبوں کو باضابطہ بنانے میں مددگار ثابت ہوا، جس سے حکومت کو اضافی وسائل میسر آئے۔
مرکزی بینک (اسٹیٹ بینک آف پاکستان) نے بھی اس مالیاتی استحکام میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ مانیٹری پالیسی کے ذریعے مہنگائی کو قابو میں رکھنے، روپے کی قدر کو سنبھالنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے جیسے اقدامات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ معاشی نظام میں ریونیو کا بہاؤ نسبتاً مستحکم نظر آ رہا ہے۔
وزارت خزانہ نے اعتراف کیا ہے کہ اگرچہ چیلنجز اب بھی موجود ہیں — جیسے مہنگائی، بیرونی قرضے اور مالیاتی خسارہ — لیکن ادارہ جاتی اصلاحات اور مالیاتی نظم و ضبط کا تسلسل ہی پاکستان کی معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔