طبی دنیا میں انقلاب: چینی ڈاکٹر نے ہزاروں میل دور سے مریض کی کامیاب سرجری کر دی.

میڈیکل سائنس کی دنیا میں ایک ایسا انقلابی قدم اٹھایا گیا ہے جس نے دورِ حاضر کے علاج کے طریقوں کو نئی جہت دے دی ہے۔ چین کے ایک معروف نیوروسرجن نے جدید ترین روبوٹک اور 5G ٹیکنالوجی کی مدد سے ہزاروں میل دور موجود مریض کی کامیاب دماغی سرجری انجام دی، جو کہ ایک تاریخی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

🧠 سرجری کی تفصیل
یہ آپریشن دماغ کے اندر ڈیپ برین اسٹیمولیشن (DBS) کی نوعیت کا تھا، جو کہ پارکنسنز جیسی بیماریوں میں استعمال ہوتا ہے۔

ڈاکٹر نے بیجنگ سے بیٹھ کر 3,000 کلومیٹر دور ایک مریض کی سرجری کنٹرول روبوٹ کے ذریعے انجام دی۔

مکمل سرجری میں تقریباً 3 گھنٹے لگے اور مریض کی حالت تسلی بخش رہی۔

📡 ٹیکنالوجی کا استعمال
یہ کامیابی 5G انٹرنیٹ، ریموٹ روبوٹک سرجری اور اعلیٰ رئیل ٹائم امیجنگ سسٹمز کی مدد سے ممکن ہوئی۔ 5G نیٹ ورک نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کسی بھی قسم کی تاخیر (lag) نہ ہو اور ہر حرکت انتہائی درستگی کے ساتھ انجام پائے۔

🌍 عالمی سطح پر پذیرائی
اس کامیابی کو دنیا بھر کے ماہرین نے سراہا ہے۔ یہ ایک نئی راہ کھولتی ہے، جس کے ذریعے:

دیہی اور پسماندہ علاقوں میں بیٹھے مریض عالمی معیار کی سرجری سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

جنگی علاقوں یا وبائی صورتِ حال میں بھی فوری علاج ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

📢 چینی ڈاکٹر کا بیان
ڈاکٹر کا کہنا تھا:
“ہم اب اس موڑ پر ہیں جہاں فاصلے کا مطلب ختم ہو چکا ہے۔ ہم مریض کے پاس پہنچے بغیر بھی جان بچا سکتے ہیں۔ یہ صرف آغاز ہے۔”
میڈیکل سائنس میں یہ واقعہ ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جدید ٹیکنالوجی، اگر انسانی خدمت کے لیے استعمال کی جائے، تو وہ ناممکن کو ممکن بنا سکتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں