اپر چترال میں اونچے درجے کے سیلاب سے سڑکیں بند، مقامی آبادی محفوظ مقام پر منتقل

اپر چترال سے افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے جہاں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں آنے والے اونچے درجے کے سیلاب نے معمولاتِ زندگی کو شدید متاثر کیا ہے۔ قدرتی آفت کے باعث علاقے کی متعدد سڑکیں بہہ گئیں یا بند ہو گئیں، جس سے نہ صرف آمد و رفت معطل ہو گئی بلکہ متاثرہ علاقوں تک رسائی بھی مشکل ہو گئی ہے۔ حکام کے مطابق سیلابی ریلوں نے بعض پلوں اور رابطہ سڑکوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔

ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔ مقامی لوگوں کو مساجد اور تعلیمی اداروں جیسے محفوظ مقامات میں عارضی طور پر رکھا جا رہا ہے، جبکہ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیاء، ادویات، اور دیگر ضروری امداد فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق سیلاب سب سے زیادہ تباہی ان علاقوں میں لایا جہاں ندی نالوں کے قریب آبادیاں تھیں۔ پانی کی رفتار اور مقدار اتنی شدید تھی کہ کئی مکانات زیرِ آب آ گئے، جبکہ فصلیں اور باغات بھی متاثر ہوئے۔ انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروسز میں بھی خلل پیدا ہوا ہے، جس سے معلومات کی فراہمی اور رابطے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں کی پیش گوئی پہلے ہی کی جا چکی تھی، اور ممکن ہے کہ آئندہ چند دنوں میں مزید بارشیں ان تباہ کاریوں میں اضافہ کریں۔ حکومت کی جانب سے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے، جبکہ مقامی رضاکار بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

اپر چترال کے باسی پہلے ہی مشکل جغرافیائی حالات میں زندگی گزارتے ہیں، اور ایسے میں سیلاب جیسی آفات ان کے لیے ایک بڑا چیلنج بن جاتی ہیں۔ حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فوری طور پر بحالی کے اقدامات کیے جائیں، متاثرین کو مالی امداد فراہم کی جائے، اور بنیادی ڈھانچے کی مرمت کے لیے فنڈز مختص کیے جائیں تاکہ زندگی جلد از جلد معمول پر آ سکے۔

یہ وقت ہمدردی اور یکجہتی کا ہے، اور پوری قوم کو ان متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے آگے آنا ہوگا۔ قدرتی آفات کا مقابلہ صرف اداروں کی ذمہ داری نہیں بلکہ ہم سب کی مشترکہ انسانی فریضہ بھی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں