“افواہیں دم توڑ گئیں — جنرل اسماعیل قاآنی کی تہران میں عوامی موجودگی نے اسرائیلی دعووں کو جھٹلا دیا!”

ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی کے متعلق پھیلائی گئی ہلاکت کی افواہوں کو اس وقت سخت دھچکا لگا، جب وہ تہران میں ایران کی حالیہ کامیابی کے جشن میں عوامی طور پر موجود نظر آئے۔ ان کی یہ براہِ راست موجودگی نہ صرف ان کی خیریت کی علامت ہے بلکہ اسرائیل یا اس کے حامی میڈیا کی جانب سے پھیلائی گئی خبروں کی سخت تردید بھی ہے۔

جنرل قاآنی کی تازہ تصاویر اور ویڈیوز ایرانی میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہی ہیں، جن میں وہ اعلیٰ عسکری قیادت اور عوام کے درمیان کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔ ان کی یہ عوامی شرکت ایران کی اس پالیسی کا بھی حصہ مانی جا رہی ہے، جس کے تحت وہ دشمن کی نفسیاتی جنگ کا جواب اعتماد، تسلسل اور طاقت سے دے رہا ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں شدت آ چکی ہے اور سوشل میڈیا پر بار بار یہ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ اسرائیلی حملے میں جنرل قاآنی ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم، ان کی زندہ موجودگی نے اس بیانیے کو بے بنیاد ثابت کر دیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں