افسوسناک خبر: سیروتفریح موت کا پیغام بن گئی!

ناران کے دلکش گلیشیئرز اور شفاف آبشاریں ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتی ہیں۔ تاہم، قدرت کے یہ حسین مناظر بعض اوقات اپنی تمام تر خوبصورتی کے باوجود جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔ حالیہ سانحے میں بھی ایسا ہی کچھ ہوا، جب لاہور کے علاقے مغل پورہ سے تعلق رکھنے والے تین افراد — شفیق، طاہر محمود اور ابوبکر — اپنی فیملی کے ہمراہ سیر و تفریح کے لیے ناران گئے تھے۔

یہ خاندان گلیشیئر کے قریب موجود ایک آبشار کا نظارہ کر رہا تھا جب اچانک گلیشیئر کا ایک بڑا حصہ ٹوٹ کر ان پر آن گرا۔ شدید دباؤ اور سردی کی وجہ سے تینوں افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق، واقعہ اتنا اچانک پیش آیا کہ کسی کو سنبھلنے یا کسی کو بچانے کا موقع تک نہ ملا۔ افسوسناک طور پر، ایک بچہ بھی اس حادثے کی زد میں آ گیا، جسے شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، تاہم اس کی حالت کے بارے میں فی الحال تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

ریسکیو ٹیمز نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر لاشوں کو برف کے نیچے سے نکالا اور ناران کے قریبی ہسپتال منتقل کیا۔ مقامی انتظامیہ نے علاقے کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے تاکہ مزید برفانی تودے گرنے کے خطرے سے نمٹا جا سکے۔

یہ واقعہ نہ صرف لواحقین کے لیے ایک المیہ ہے بلکہ تمام سیاحوں کے لیے ایک سنگین وارننگ بھی ہے کہ پہاڑی اور برفانی علاقوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر سیر و تفریح خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات اور مقامی حکومتوں کی جانب سے پہلے بھی بارہا تنبیہ کی جا چکی ہے کہ موسم بہار اور گرمیوں میں برف پگھلنے کے عمل کے دوران گلیشیئرز زیادہ غیر مستحکم ہو جاتے ہیں، جس سے لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودے گرنے کے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔

انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ اس سانحے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور آئندہ اس طرح کے حادثات سے بچنے کے لیے سیاحتی مقامات پر نگرانی سخت کی جائے گی۔

زندگی قیمتی ہے، قدرتی حسن کی تلاش میں اپنی حفاظت کو ہرگز نظرانداز نہ کریں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں