“تنخواہ دار طبقہ ریلیف کا مستحق ہے — وزیر خزانہ کا وعدہ: ‘بوجھ کم کیا جائے گا'”

وفاقی وزیر خزانہ نے ایک اہم بیان میں اعلان کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر مالی بوجھ کم کرنے کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ یہ اعلان ملک بھر میں اُن لاکھوں افراد کے لیے امید کی ایک کرن ہے جو مہنگائی، ٹیکسوں اور روزمرہ اخراجات کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔

وزیر خزانہ کے مطابق حکومت اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ محدود آمدنی والے افراد خاص طور پر تنخواہ دار طبقہ گزشتہ چند برسوں سے شدید مالی دباؤ کا شکار ہے۔ اس صورتحال میں ان کے لیے ٹیکس ریلیف، تنخواہوں میں مناسب اضافہ، اور بنیادی اشیائے ضروریہ پر سبسڈی جیسے اقدامات زیر غور ہیں۔

انہوں نے کہا:
“ہم ایک ایسا بجٹ پیش کرنا چاہتے ہیں جو معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ عام آدمی کے لیے آسانی بھی لائے۔ ہمارا ہدف صرف نمبرز نہیں، بلکہ عوامی فلاح ہے۔”

معاشی ماہرین بھی اس اقدام کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ اس ریلیف کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حکومت کو کفایت شعاری، ٹیکس اصلاحات اور معاشی پالیسی میں تسلسل لانا ہوگا۔

تنخواہ دار طبقہ جو عموماً خاموش اکثریت ہوتا ہے، اب حکومت کی توجہ کا مرکز بنتا دکھائی دے رہا ہے۔ تاہم یہ وعدہ صرف تب ہی بامعنی ہوگا جب اعلانات عمل میں ڈھلیں، اور عوام کو حقیقی سطح پر ریلیف ملے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں