سوراب حملہ اور ہدایت بلیدی کی شہادت: بلوچستان اسمبلی میں حکومت و اپوزیشن کا مشترکہ ردعمل

ضلع سوراب میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں مقامی سیاسی و سماجی شخصیت ہدایت بلیدی کی شہادت پر بلوچستان اسمبلی میں شدید غم و غصہ اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے دہشت گردی کے اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے واقعے کو بلوچستان میں امن سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا۔

اجلاس میں فضا سوگوار
اسمبلی اجلاس کے دوران جیسے ہی ہدایت بلیدی کی شہادت کی خبر ایوان میں پیش کی گئی، فضا سوگوار ہو گئی۔ اراکین نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی اور شہید کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی۔

وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا:

“یہ حملہ محض ایک فرد پر نہیں، بلکہ بلوچستان کے امن و استحکام پر حملہ ہے۔ ہم اس بزدلانہ کارروائی کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔”

اپوزیشن کا حکومت سے سوال
اپوزیشن لیڈر نے واقعے کو سیکیورٹی اداروں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ:

“بلوچستان کے عوام روزانہ دہشت گردی کی آگ میں جل رہے ہیں، اور حکومت صرف بیانات تک محدود ہے۔ ہدایت بلیدی جیسے بہادر اور امن پسند فرد کی شہادت ناقابل تلافی نقصان ہے۔”

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر:

واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کروائے

ذمہ داروں کو سرعام بے نقاب کرے

متاثرہ خاندان کو معقول مالی معاونت فراہم کی جائے

ہدایت بلیدی کون تھے؟
ہدایت بلیدی ضلع سوراب میں ایک معروف سیاسی، قبائلی اور سماجی رہنما تھے۔ وہ بلوچ اتحاد، تعلیم اور مقامی امن کے لیے سرگرم تھے اور کئی امن مذاکرات کا حصہ بھی رہے تھے۔ ان کی شہادت کو بلوچستان میں انتہا پسندی کے خلاف اُٹھنے والی ایک مضبوط آواز کا خاموش کر دینا قرار دیا جا رہا ہے۔

حکومتی اقدامات کا اعلان
اجلاس کے اختتام پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ:

ہدایت بلیدی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا

ان کے اہل خانہ کے لیے فوری مالی امداد اور سرکاری ملازمت کی فراہمی پر غور کیا جا رہا ہے

واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے

نتیجہ: اتحاد کی ضرورت
سوراب حملہ نہ صرف ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے بلکہ بلوچستان کی دیرپا مشکلات کی یاد دہانی بھی ہے۔ تاہم اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کا متفق ہونا اس بات کی علامت ہے کہ جب بات بلوچستان کے امن کی ہو، تو سیاسی اختلافات ثانوی ہو جاتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں