زیر زمین پانی بچائیں: صرف 15 ہزار میں مون سون سے پہلے “پانی چوس کنواں” بنائیں!

پاکستان پانی کی شدید کمی کا شکار ہے، اور اگر ہم نے ابھی سے اقدامات نہ کیے تو آنے والے سالوں میں بحران مزید بڑھ جائے گا۔ درختوں کی طرح “پانی جذب کرنے والے کنوئیں” (Recharge Wells) بھی صدقہ جاریہ کی ایک صورت ہیں، جو نہ صرف ماحول کے لیے مفید ہیں بلکہ آنے والی نسلوں کو پانی کی نعمت بھی مہیا کرتے ہیں۔
یہ کام کیسے ہوتا ہے؟
مون سون میں جب بارش ہو، تو چھتوں پر گرنے والا پانی پائپوں کے ذریعے ایک مخصوص ٹینکی یا گڑھے (کنوئیں) میں جمع کیا جائے گا۔
یہ گڑھا فلٹرنگ لیئرز سے لیس ہوگا (ریت، بجری، کوئلہ وغیرہ) تاکہ پانی صاف ہو کر زمین میں جذب ہو جائے۔
اس عمل سے زیر زمین پانی کی سطح بلند ہوگی۔
خرچ کتنا آئے گا؟
یہ مکمل سسٹم آپ صرف 12 سے 15 ہزار روپے میں لگا سکتے ہیں۔
اگر آپ اکیلے خرچ برداشت نہیں کر سکتے تو دو تین لوگ مل کر یہ نظام مشترکہ طور پر بھی لگا سکتے ہیں، خاص طور پر اپارٹمنٹ یا گلی سطح پر۔
کہاں سب سے زیادہ ضرورت ہے؟
لاہور، کراچی، اسلام آباد جیسے بڑے شہروں میں جہاں آبادی زیادہ ہے اور زیر زمین پانی تیزی سے نیچے جا رہا ہے، وہاں اس سسٹم کی اشد ضرورت ہے۔
قوم کے لیے ایک نئی مہم:
درخت لگانے کی مہمات کے ساتھ ساتھ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم “پانی جذب کن کنوؤں” کی مہم بھی شروع کریں۔ یہ نہ صرف ماحول کو بہتر بنائے گی بلکہ مستقبل کے پانی کا بندوبست بھی یقینی بنائے گی۔