میانمر میں آنے والے زلزلے کی سائنسی وجوہات

میانمار ایک زلزلہ خیز خطہ ہے جہاں زمین کی پرتیں مسلسل حرکت میں رہتی ہیں، جس کے نتیجے میں زلزلے آتے ہیں۔ حالیہ زلزلے کی سائنسی وجوہات کو سمجھنے کے لیے زمین کی اندرونی ساخت اور ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکت کو جاننا ضروری ہے۔ میانمار انڈین پلیٹ، یوریشین پلیٹ اور برما مائیکرو پلیٹ کے سنگم پر واقع ہے، جہاں ان پلیٹوں کے درمیان تصادم شدید جغرافیائی تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے۔ انڈین پلیٹ، برما مائیکرو پلیٹ کے نیچے دھنس رہی ہے، جس کی وجہ سے زمین میں دباؤ بڑھتا ہے اور جب یہ دباؤ اچانک خارج ہوتا ہے تو زلزلہ آتا ہے۔
میانمار کے کئی علاقے فالٹ لائنز پر واقع ہیں، جن میں سگاِنگ فالٹ سب سے نمایاں ہے۔ جب زمین میں توانائی جمع ہوتی رہتی ہے اور کسی مقام پر کمزور چٹانیں اس دباؤ کو برداشت نہیں کر پاتیں تو اچانک جھٹکے محسوس ہوتے ہیں۔ یہ جھٹکے عمارتوں، سڑکوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں، خاص طور پر اگر زلزلے کا مرکز سطح زمین کے قریب ہو۔
حالیہ دہائیوں میں زلزلوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، جس کے پیچھے ماحولیاتی تبدیلیاں، بڑے پیمانے پر کان کنی، ڈیموں کی تعمیر اور زیر زمین وسائل نکالنے کے عمل جیسے عوامل بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ زلزلے قدرتی مظاہر ہیں اور انہیں روکا نہیں جا سکتا، لیکن جدید سائنسی تحقیق اور احتیاطی تدابیر کے ذریعے ان کے نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ زلزلہ پروف عمارتوں کی تعمیر، عوامی آگاہی مہمات اور جدید جیولوجیکل مانیٹرنگ کے ذریعے میانمار جیسے ممالک میں زلزلے کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کام کیا جا سکتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں