سکردو سے لاپتہ ہونے والی پشاور کے سیاحوں کی گاڑی کی تلاش تیسرے روز بھی جاری.

گلگت بلتستان کے خوبصورت مگر دشوار گزار پہاڑی علاقے سکردو سے تین دن قبل لاپتہ ہونے والے پشاور سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کی تلاش میں ریسکیو ٹیمیں، ضلعی انتظامیہ، اور مقامی رضاکار مسلسل سرگرم ہیں۔ تاحال ان کی گاڑی یا مسافروں کے متعلق کوئی حتمی سراغ نہیں لگایا جا سکا، جس کے باعث اہلِ خانہ شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
واقعے کی تفصیل
ذرائع کے مطابق، پشاور سے تعلق رکھنے والے 5 سیاح تین روز قبل ایک نجی گاڑی میں سکردو سے روانہ ہوئے تھے۔ ان کا ارادہ تھا کہ وہ دیوسائی یا استور کی جانب جائیں گے، لیکن روانگی کے بعد ان کا موبائل رابطہ ختم ہو گیا۔ اہلِ خانہ نے ابتدا میں نیٹ ورک کی خرابی سمجھی، مگر جب کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی کوئی اطلاع نہ ملی تو تشویش بڑھ گئی۔ بالآخر واقعے کی اطلاع مقامی انتظامیہ کو دی گئی۔
ریسکیو آپریشن کی صورتحال
ضلعی انتظامیہ، گلگت بلتستان پولیس، اور دیگر متعلقہ ادارے واقعے کے بعد حرکت میں آ چکے ہیں۔ ریسکیو 1122 اور مقامی رضاکاروں پر مشتمل ٹیموں نے سکردو سے استور اور دیوسائی کے تمام ممکنہ راستوں کی چھان بین شروع کر دی ہے۔ خراب موسم، مسلسل بارش اور بعض علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سرچ آپریشن میں دشواری کا سامنا ہے۔ تاہم، ڈرون کیمروں اور جدید آلات کے ذریعے تلاش جاری ہے۔
مقامی لوگوں کی شمولیت
سکردو اور دیوسائی کے قرب و جوار میں رہنے والے مقامی چرواہوں، جیپ ڈرائیورز اور ہوٹل مالکان کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ بہت سے مقامی افراد از خود ان علاقوں میں گشت کر رہے ہیں تاکہ اگر کوئی سراغ ملے تو فوری طور پر اطلاع دی جا سکے۔
حکام کا مؤقف
ترجمان گلگت بلتستان پولیس کے مطابق:
“ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ ان لاپتہ سیاحوں کو جلد از جلد تلاش کیا جائے۔ تمام داخلی و خارجی راستے چیک کیے جا رہے ہیں اور سیف سٹی کیمروں کی فوٹیجز کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔”
جبکہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری ریسکیو آپریشن کی ہدایات جاری کر دی ہیں اور رپورٹ طلب کی ہے۔
اہل خانہ کی پریشانی
ادھر پشاور میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ گہرے صدمے میں مبتلا ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے پیارے کسی بھی سیاسی یا غیرقانونی سرگرمی میں ملوث نہیں، صرف سیاحت کے لیے سکردو گئے تھے اور وہ چاہتے ہیں کہ حکومت فوری طور پر سرچ آپریشن میں تیزی لائے اور میڈیا میں باقاعدہ اپیل کرے تاکہ اگر کسی نے انہیں دیکھا ہو تو اطلاع دے سکے۔
سوشل میڈیا پر اپیلیں
سوشل میڈیا پر بھی اس واقعے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ کئی صارفین نے تصاویر اور معلومات شیئر کر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کہیں یہ گاڑی یا سیاح نظر آئیں تو فوری اطلاع دیں۔ سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ #SkarduMissingTourists بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔
یہ ایک تشویشناک صورتحال ہے جس میں وقت کی بہت اہمیت ہے۔
ہم امید کرتے ہیں کہ حکام اور عوام کی مشترکہ کوششوں سے جلد ہی ان سیاحوں کا سراغ لگا کر انہیں محفوظ واپس لایا جائے گا۔