عید الاضحیٰ کے موقع پر شدید گرمی کی لہر کی وارننگ—خود کو اور اپنے پیاروں کو گرم ہواؤں سے محفوظ رکھیں!

موسمیاتی اداروں نے 12 تا 16 جون کے لیے شدید گرمی کی وارننگ جاری کی ہے، جب دن کے اوقات میں زیادہ تر علاقوں میں درجہ حرارت 45 °C سے زائد تک پہنچ جائے گا۔
چونکہ عید کے دنوں میں لوگ باہر جائے نماز، قربانی کے انتظامات اور رشتہ داروں سے ملنے جلنے کے لیے نکلتے ہیں، اس لیے اس شدید گرمی میں احتیاطی تدابیر نہ اپنائیں تو صحت کے سنگین مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔
گرمی کی لہر کی تفصیلات
متاثرہ علاقے:
اندرون سندھ (حیدرآباد، نوابشاہ، سکھر) اور جنوبی پنجاب (راجن پور، رحیم یار خان) میں دن کے اوقات میں درجہ حرارت 45 °C–48 °C تک پہنچنے کی پیشگوئی ہے۔
کراچی، لاہور اور اسلام آباد جیسے بڑے شہروں میں درجہ حرارت تقریباً 42 °C–44 °C تک رہے گا، جس میں نمی کے باعث حرارت کا احساس 50 °C کے برابر ہو سکتا ہے۔
دورانیہ:
یہ شدید گرمی 12 جون سے شروع ہو کر 16 جون تک رہنے کی توقع ہے۔ رات کا درجہ حرارت بھی 30 °C سے نیچے نہیں اترے گا، جو اکثر رات کو آرام کا موقع دیتا ہے مگر اس بار سکون کم ہو گا۔
الٹراوائلٹ (UV) شعاعوں کی شدت:
دوپہر کے وقت الٹراوائلٹ انڈیکس “انتہائی خطرناک (≥11)” رہنے کا امکان ہے۔ دوپہر 11 بجے سے 4 بجے تک براہِ راست دھوپ میں رہنے سے 10–15 منٹ میں بھی جلد جھلس سکتی ہے اور گرمی کا دورہ پڑ سکتا ہے۔
عید کے دوران صحت کے خطرات
گرمی کی تھکان اور گرم دورہ (Heatstroke):
عید پڑھنے کے لیے باہر جانے، قربانی کے انتظامات اور گھروں میں رونق کے باعث لمبے وقت تک باہر رہنے سے پانی کی کمی، چکر آنا، متلی، اور سنگین صورت میں گرمی کا دورہ (Heatstroke) ہو سکتا ہے (حیرت زخمی، ہوش نہ رہنا)۔
بچے، بزرگ اور ذیابیطس یا دل کے مریض بہت جلد متاثر ہو سکتے ہیں۔
پانی کی کمی (Dehydration):
روزانہ ملنے جلنے کے فنکشنز میں بار بار باہر نکلنے کی وجہ سے پانی کی مناسب مقدار نہ پینے سے خشکی، سر درد اور پٹھوں میں کھچاؤ ہو سکتا ہے۔
جوش خشک ہونا اور جلدی نقصان:
وقتی طور پر ہلکے رنگ کے کپڑے پہننے سے بھی دھوپ کی تپش کے باعث جلد جھلسنے کا زیادہ خطرہ ہو گا۔ عید کے دن لوگ نئے کپڑے پہن کر باہر زیادہ دیر رہتے ہیں، تو جلدی نقصان کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
خوراک کی حفاظت:
قربانی کے بعد گوشت کو کھانا پکانے میں دیر ہو جائے تو بڑھی ہوئی گرمی کی وجہ سے بیکٹیریا (سالمونیلا، ای کولی) کی افزائش تیز ہو سکتی ہے، جس سے فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اور حفاظتی نکات
باہری سرگرمیاں حکمت عملی کے ساتھ شیڈول کریں:
عید کی نماز:
مسجد جانے کے لیے صبح جلدی نکلیں، مگر پہلے ہی سایہ یا کولڈ ایریا (گاڑی، کسی ہال وغیرہ) میں انتظار کریں۔ اگر مسجد باہر ہے تو 9 بجے سے قبل پہنچ کر سایہ دار جگہ پر کھڑے ہوں۔
قربانی کے انتظامات:
جانور ذبح کرنے میں صبح 5 بجے سے 8 بجے یا پھر شام 5 بجے کے بعد حصہ لیں۔ دن کے 11 بجے سے 4 بجے کے درمیانی وقت سے اجتناب کریں، جب حبس اور درجہ حرارت سب سے زیادہ ہو۔
متواتر پانی پئیں:
ہر 15–20 منٹ بعد ایک گھونٹ پانی ضرور پئیں، چاہے پیاس محسوس نہ ہو۔ ایک ریفِل ایبل بوتل ساتھ رکھیں اور تھوڑا تھوڑا پیتے رہیں۔
الیکٹرولائٹ مشروبات:
مثلاً ناریل کا پانی یا گھر پر بنا ہوا لیموں نمک والا پانی (1 لیٹر پانی میں 1 چائے کا چمچ نمک + 1 چائے کا چمچ چینی + 1 لیموں کا رس) پیاس اور نمکیات برقرار رکھنے میں مددگار ہیں۔
کافی یا کولڈ ڈرنکس سے پرہیز:
کیفین یا بہت زیادہ شکر والے مشروبات (چائے، کافی، کولا) جلد پانی کم کر سکتے ہیں، اس لیے انہیں کم سے کم استعمال کریں۔
براہِ راست دھوپ سے خود کو محفوظ رکھیں:
ہلکے اور ڈھیلے کپڑے:
کاٹن یا لینن کے سفید یا ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں، یہ دھوپ منعکس کرتے ہیں اور پسینہ بننے میں آسانی ہوتی ہے۔
ٹوپی یا ٹوپی نما ڈور:
چوڑا ٹوپی والا ہیٹ یا UV پروٹیکشن والے چشمے پہنیں، جو چہرے، گردن اور کانوں کو دھوپ سے بچا سکتے ہیں۔
سنسکرین (SPF 30+):
دھوپ میں نکلنے سے 30 منٹ پہلے دھوپ والا کریم لگائیں اور ہر دو گھنٹے بعد یا زیادہ پسینہ آنے کے بعد دوبارہ لگائیں۔
عید کی روایات میں تبدیلیاں کریں:
چھوٹے اندرونی اجتماعات:
مل بیٹھ کر عید کی کھانے پینے کی تقریبیں اگر اچھی ہوا دار/کولڈڈ روم میں منعقد ہوں تو باہر نکلنے اور دھوپ میں رہنے سے بچا جا سکتا ہے۔
رواں کھانا پکانے کے طریقے:
قربانی کا گوشت ذبح ہونے کے فوراً بعد ریفرجریٹر میں ذخیرہ کریں۔ اگر باہر کوئلے یا باربی کیو استعمال کرنا ہو تو اس جگہ پر چھتری یا ٹینٹ لگا کر سایہ بنائیں اور وقفے وقفے سے کریں۔
کمزور افراد پر نظر رکھیں:
بزرگ اور بچے:
انہیں زیادہ سے زیادہ درمیانے، ٹھنڈے ماحول میں رکھیں۔ اگر باہر جانا ہو تو ٹوپی اور پانی ساتھ رکھیں۔
مرضِ قلب و ذیابیطس:
بلڈ پریشر اور شوگر کے مرتب کرنے والے آلات ہر چند گھنٹے بعد چیک کریں۔ دوا یا انسولین قریب رکھیں اور کسی بھی غیر معمولی علامات (سر چکرانا، کمزوری) پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
گرمی کی بیماری کے علامات پہچانیں:
گرمی کے پچے (Heat Cramps):
پٹھوں میں کھچاؤ یا درد—سایہ میں جائیں، الیکٹرولائٹ مشروب پئیں، اور پکڑے ہوئے پٹھے کو آہستہ آہستہ کھینچیں۔
گرمی کی تھکان (Heat Exhaustion):
زیادہ پسینہ، کمزوری، سرد اور گیلا جسم، کمزور نبض—فوری طور پر پرسکون جگہ پر لیٹ جائیں، ٹھنڈا پانی سے کپڑا لگائیں، الیکٹرولائٹ پانی پیتے رہیں۔
گرمی کا دورہ (Heatstroke) [ایمرجنسی]:
جسم کا درجہ حرارت 40 °C سے زائد، خشک گرم جلد (پسینہ نہ آنا)، الجھن یا ہوش کھونا—فوری طور پر ایمبولینس کال کریں، سایہ دار یا کولڈ علاقے میں منتقل کریں، جسم پر ٹھنڈی کمپریس رکھیں، اور اگر ہوش ہو تو تھوڑا تھوڑا پانی پلوائیں۔
قربانی اور صفائی کے دوران ہائجین کا خاص خیال:
سایہ دار/انڈور ذبح خانے:
عارضی ٹینٹ یا پرچھی چھتری کے نیچے جگہ بنائیں جہاں پنکھے یا مِسٹر (طیرہ باندھنے والے) ہوں۔
گوشت کی فوری ذخیرہ اندوزی:
جانور ذبح ہوتے ہی گوشت کو چھوٹے حصوں میں تقسیم کریں اور فوراً فریج یا فریزر میں رکھ دیں۔
مہمانوں کے لیے حفاظتی اصول:
کچی اور پکی ہوئی جگہوں کو الگ رکھیں۔ ہاتھ صابن سے دھوئیں، کٹنگ بورڈز صاف رکھیں، اور بیکٹیریا سے بچنے کے لیے سبزیاں اور گوشت الگ رکھیں۔
سماجی اور حکومتی کوششیں
گرمی کی لہر کے ہیلپ لائنز:
NDMA اور PDMA نے 24/7 گرمی وارننگ ہیلپ لائنز قائم کی ہیں جہاں لوگ طبی ہدایات یا گرمی کے باعث زخمی ہونے کی اطلاع دے سکتے ہیں۔
ضلعی ہسپتال اور صحت کے مراکز “گرمی اسٹیشنز” کے طور پر چل رہے ہیں، جہاں ہیٹ ایکسہاسٹشن اور ہیٹ اسٹروک کے متاثرین کا فوری علاج کیا جا رہا ہے۔
مساجد اور کمیونٹی سنٹرز میں انتظامات:
بہت سی مساجد کے باہر پورٹیبل مِسٹر فینز لگائے گئے ہیں تاکہ نمازی سوائے نماز کے انتظار کے دوران بھی کچھ حد تک ٹھنڈک محسوس کر سکیں۔
کمیونٹی سنٹرز اور پارکس میں “کول زونز” قائم کیے گئے ہیں جہاں فری پانی، الیکٹرولائٹ پیکٹس اور چند کمبل دستیاب ہیں۔
بجلی اور پاور بیک اپ:
WAPDA/KE نے بڑے ہسپتالوں اور کولزیشن سنٹرز کے لیے ایمرجنسی پاور جنریٹرز چالو رکھے ہیں تاکہ عید کے دوران لوڈ شیڈنگ نہ ہو۔
عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ ایئر کنڈیشنگ استعمال کرتے وقت درجہ حرارت 26 °C پر رکھیں اور بجلی کا مشترکہ استعمال کم کریں۔
محفوظ اور خوشگوار عید کا چیک لسٹ
مقامی موسم کا حال چیک کریں—روزانہ اپ ڈیٹ دیکھیں (ٹی وی، ریڈیو، PDMA سوشل میڈیا)۔
عید کی نماز کے لیے وقت کا تعین—سایہ میں انتظار کریں، پانی ساتھ لیں۔
قربانی کا شیڈول ترتیب دیں—صبح جلد یا شام دیر سے کریں، دوپہر سے پرہیز کریں۔
مناسب پانی کا اسٹاک رکھیں اور گھریلو الیکٹرولائٹ اجزا خرید کر تیار رکھیں۔
سنسکرین پہلے سے لگائیں، ہر دو گھنٹے بعد دوبارہ لگائیں۔
ہلکے اور جاذبِ ہوا کپڑے پہنیں—ٹوپی اور UV چشمے پہن کر گھروں یا مسجد تک جائیں۔
بزرگ اور بچوں پر خصوصی نگاہ رکھیں—ہر دو گھنٹے میں دم دیتے رہیں، اندر رکھیں۔
قربانی کے بعد گوشت فریج میں رکھیں—کھانا پکانے سے پہلے کسی کھلے وقت پر نہ چھوڑیں۔
قریب ترین “کول زون” یا گرمی اسٹیشن کا پتہ ہو—کسی کو بھی فوری طبی امداد کی ضرورت ہو تو وہاں پہنچا سکیں۔
ہیٹ اسٹروک کے لیے ہنگامی پلان تیار رکھیں—ایمبولینس نمبرز ہاتھ میں رکھیں، ٹھنڈے کپڑے اور آئس پیک دستیاب ہوں۔
عید الاضحیٰ ایک خوشیوں اور قربانی کا تہوار ہے، لیکن اس شدید گرمی کی لہر کے دوران اگر احتیاط نہ کی گئی تو خوشیاں تلخ تجربات میں بدل سکتی ہیں۔ نمازِ عید اور قربانی کے معاملات صبح یا شام کے ٹھنڈے وقت میں نمٹائیں، متواتر پانی پئیں، دھوپ سے بچیں اور بزرگوں و بچوں کا خاص خیال رکھیں تاکہ یہ عید آپ کے لیے صحت مند، محفوظ اور بابرکت ثابت ہو۔ اللہ تعالیٰ سب کو اپنی حفاظت میں رکھے اور اس عید کو خوشیوں بھرا بنائے—آمین!