🇵🇰 پاکستان میں 6980 درآمدی اشیاء پر ٹیکس و ڈیوٹی میں نمایاں کمی

حکومتِ پاکستان نے معاشی دباؤ کم کرنے اور مہنگائی میں ریلیف دینے کے لیے 6980 سے زائد درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی (ACD) میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق مختلف کیٹگریز پر ہوگا، جن میں امپورٹڈ گاڑیاں، کاسمیٹکس، ڈیری مصنوعات (دودھ، دہی)، مشینری، پارٹس، ٹیکسٹائل، موبائل پارٹس اور دیگر صارف اشیاء شامل ہیں۔
امپورٹڈ گاڑیاں: چھوٹی گاڑیوں اور الیکٹرک گاڑیوں پر ڈیوٹی کم
کاسمیٹکس اور پرسنل کیئر آئٹمز: جیسے پرفیوم، میک اپ، شیمپو، کریمیں
ڈیری مصنوعات: دودھ، دہی، پنیر
گھریلو الیکٹرانکس: ایئرکنڈیشنرز، ریفریجریٹرز، واشنگ مشین
ٹیکسٹائل مشینری اور پرزہ جات
موبائل فون پارٹس اور کمپیوٹر ہارڈویئر
📉 اس فیصلے کا مقصد:
مہنگائی میں کمی لانا
درآمدی اشیاء کو صارفین کی پہنچ میں لانا
کاروباری لاگت کم کرنا
انڈسٹری کو متحرک کرنا، خاص طور پر مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں
درآمدی عمل میں شفافیت لانا اور اسمگلنگ کا رجحان کم کرنا
قیمتوں میں کمی: صارفین کو مہنگی اشیاء جیسے کاسمیٹکس، امپورٹڈ ڈیری اور گاڑیوں میں ممکنہ ریلیف ملے گا
مارکیٹ میں مقابلہ بڑھے گا: مقامی اور درآمدی اشیاء میں توازن پیدا ہوگا
کاروباری سرگرمیوں میں تیزی: خاص طور پر وہ شعبے جو درآمد شدہ پارٹس پر انحصار کرتے ہیں
اگر ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوتا رہا تو ریلیف محدود ہو سکتا ہے
مقامی صنعت کے تحفظ کے لیے بعض اشیاء پر اب بھی پابندیاں برقرار ہیں
پالیسی کے اثرات 1–2 ماہ میں واضح ہونا شروع ہوں گے
یہ فیصلہ معاشی دباؤ سے نبرد آزما عوام اور کاروباری طبقے کے لیے ایک بڑی سہولت ثابت ہو سکتا ہے، بشرطیکہ اس پر بروقت عمل درآمد ہو۔ حکومت نے درآمدات پر سے مالی بوجھ کم کرنے کا عندیہ دیا ہے، جس سے نہ صرف مارکیٹ میں استحکام آئے گا بلکہ مہنگائی میں کمی کا امکان بھی بڑھ گیا ہے۔