سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید ہزاروں روپے کی کمی

حیدرآباد سے ایک خوش آئند خبر سامنے آئی ہے جہاں حکومت کی نیٹ میٹرنگ پالیسی کے اثرات نمایاں ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کا براہ راست فائدہ عوام کو مل رہا ہے۔
سولر ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ اے درجے کی 585 واٹ کی سولر پلیٹ، جو پہلے 22 ہزار روپے میں فروخت ہو رہی تھی، اب کم ہو کر صرف 16,500 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ یہ کمی نہ صرف حیدرآباد بلکہ دیگر شہروں میں بھی دیکھی جا رہی ہے، اور مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں قیمتیں مزید کم ہو سکتی ہیں۔
سولر کی قیمتوں میں اس واضح کمی نے شہریوں کو ایک بہترین موقع فراہم کیا ہے۔ خاص طور پر ان حالات میں جب گرمیوں کا موسم اپنے عروج پر ہے اور حیسکو کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے، تو شہریوں نے خود کو بجلی کی اس قلت سے بچانے کے لیے متبادل توانائی کے ذرائع تلاش کرنا شروع کر دیے ہیں، جن میں سب سے سرفہرست سولر پاور سسٹمز ہیں۔
بجلی کی بار بار بندش، بھاری بلز، اور ناقابلِ اعتماد فراہمی نے عوام کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ روایتی ذرائع کی بجائے قابلِ تجدید توانائی کی طرف جائیں۔ یہی وجہ ہے کہ حیدرآباد میں سولر سسٹمز کی مانگ میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ پالیسی کا اصل فائدہ تب ہوگا جب حکومت طویل مدتی پالیسی اپنائے، ٹیکس میں نرمی برقرار رکھے، اور صارفین کو گرڈ سے منسلک کرنے کا عمل مزید آسان بنائے۔ اگر ان نکات پر عمل کیا جائے تو نہ صرف شہری خود کفیل بنیں گے بلکہ نیشنل گرڈ پر بھی بوجھ کم ہوگا۔
حیدرآباد جیسے شہروں میں جہاں گرمی کی شدت اور بجلی کا بحران ساتھ ساتھ چلتے ہیں، سولر توانائی ہی وہ متبادل ہے جو نہ صرف سستا، بلکہ ماحول دوست اور دیرپا حل فراہم کر سکتا ہے۔
یہ وقت ہے کہ شہری اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھائیں، معیاری سولر سسٹمز خریدیں، اور ایک روشن، پائیدار، اور خود کفیل توانائی کے سفر کا آغاز کریں۔