جنوبی وزیرستان: مبینہ ڈرون حملے میں 23 افراد زخمی، 4 کی حالت تشویشناک

جنوبی وزیرستان ایک بار پھر دہشت اور بے یقینی کا شکار ہوگیا، جہاں تحصیل برمل میں ہونے والے ایک مبینہ ڈرون حملے نے مقامی افراد کو ہلا کر رکھ دیا۔
روزنامہ امت کے مطابق، واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے کے نوجوان والی بال میچ میں مصروف تھے۔ مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ایک ڈرون یا کواڈ کاپٹر کو فضا میں اڑتے دیکھا، جو چند لمحوں بعد دھماکے کی آواز میں تبدیل ہوگیا۔
یہ دھماکہ مرکزی شاہراہ کے قریب ایک مقام پر ہوا، جہاں دکانیں اور کھیل کا میدان موجود ہے۔ دھماکے کے فوری بعد علاقے میں افراتفری اور خوف کی فضا پیدا ہوگئی۔
23 افراد زخمی
4 افراد کی حالت تشویشناک
2 شدید زخمیوں کو ڈی آئی خان ریفر کیا گیا
5 زخمی اب بھی ضلع ہیڈ کوارٹر ہسپتال وانا میں زیر علاج
بعض زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا
دھماکے کی نوعیت اور ڈرون کی شناخت تاحال واضح نہیں ہو سکی۔
کیا یہ واقعہ کسی دہشت گرد گروہ یا خفیہ آپریشن کا نتیجہ ہے؟
حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں ہوا۔
جنوبی وزیرستان پہلے ہی سے دہشت گردی، بارودی مواد اور فوجی آپریشنز کا شکار رہ چکا ہے، ایسے میں ایک بار پھر عام شہریوں کا نشانہ بننا باعثِ تشویش ہے۔
علاقے کے عوام اور سول سوسائٹی کی جانب سے واقعے کی شفاف تحقیقات اور متاثرین کے لیے فوری امداد کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ایک پرامن کھیل کے دوران ہونے والا یہ مبینہ ڈرون حملہ نہ صرف سیکورٹی خلا کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ عام شہریوں کی زندگیوں پر منڈلاتے خطرات کی سنگینی کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری تحقیقات کے بعد ذمہ داروں کا تعین کرے اور متاثرین کی بحالی، علاج اور تحفظ کو یقینی بنائے۔