پشاور میں محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات.

محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے، جو احترام، صبر، قربانی اور یکجہتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس ماہِ مقدس میں جہاں مسلمان امام حسینؑ اور ان کے جانثاروں کی قربانی کو یاد کرتے ہیں، وہیں سیکیورٹی کے اعتبار سے بھی یہ دن خاص اہمیت اختیار کر لیتے ہیں، خصوصاً ایسے شہروں میں جو ماضی میں حساس قرار دیے گئے ہوں۔

پشاور: ایک حساس شہر
پشاور، خیبرپختونخوا کا دارالحکومت، نہ صرف تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے اہم ہے بلکہ بدقسمتی سے سیکیورٹی کے تناظر میں بھی کئی بار ہدف بن چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ محرم الحرام کے دوران یہاں کے لیے سیکیورٹی پلان کو غیرمعمولی حیثیت دی جاتی ہے۔

سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات
ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے محرم الحرام کے دوران عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں، جن میں شامل ہیں:

🔹 جلوسوں کے راستوں پر سیکیورٹی
تمام چھوٹے بڑے جلوسوں کے روٹس کی نگرانی کے لیے پولیس اور ایف سی کے دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ کچھ حساس علاقوں میں رینجرز کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

🔹 داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ
پشاور شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ جاری ہے۔ ہر گاڑی کی تلاشی لی جا رہی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

🔹 CCTV اور ڈرون نگرانی
حساس مقامات پر سینکڑوں کی تعداد میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جبکہ کچھ اہم جلوسوں کی نگرانی ڈرون کیمروں سے بھی کی جا رہی ہے۔

🔹 بم ڈسپوزل اسکواڈ کی تعیناتی
ہر جلوس سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ راستے کو کلیئر کرتا ہے۔ کچھ مقامات پر سرچ آپریشنز بھی جاری ہیں۔

🔹 واک تھرو گیٹس اور سکینرز
جلوسوں کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹس لگائے گئے ہیں جبکہ مجالس میں داخلے سے پہلے ہر شخص کی تلاشی لی جاتی ہے۔

علماء کرام اور رضا کاروں کی شمولیت
پشاور میں سیکیورٹی صرف ریاستی اداروں کی ذمہ داری نہیں رہی، بلکہ مقامی علماء کرام، امن کمیٹیاں اور شہری رضاکار بھی ان اقدامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ مجالس اور امن واکس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مشکوک افراد یا کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر قریبی تھانے یا ہیلپ لائن پر دیں۔ ساتھ ہی مجالس و جلوس میں نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں اور اپنے اردگرد باخبر رہیں۔

پشاور جیسے شہر میں محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی ایک بہت بڑا چیلنج ہے، مگر ضلعی انتظامیہ، پولیس، فوج، علماء اور عوام کے تعاون سے یہ کام ممکن بنایا جا رہا ہے۔ ہم سب کی مشترکہ ذمے داری ہے کہ اس مہینے کو امن، عقیدت اور بھائی چارے کے ساتھ گزاریں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں