ہنزہ کے گلمت گوجال نالے میں اچانک سیلابی ریلا، شاہراہ قراقرم متعدد مقامات سے بند، مسافر محصور

گلگت بلتستان — ہنزہ کے گلمت گوجال نالے میں منگل کی دوپہر اچانک آنے والے شدید سیلابی ریلے نے علاقے میں تباہی مچا دی، جس کے باعث شاہراہِ قراقرم کئی مقامات سے مکمل طور پر بند ہو گئی۔ مقامی ذرائع کے مطابق یہ ریلا اتنا طاقتور تھا کہ اس نے مٹی، پتھروں اور برفانی تودوں کو بہا کر سڑک پر پھیلا دیا، جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی اور درجنوں مسافر دونوں جانب پھنس کر رہ گئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ نالے کے قریب موجود بعض دکانوں اور چھوٹے ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچا، جبکہ پانی کے ساتھ بہہ کر آنے والے ملبے نے اطراف کی زمینات اور درختوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مقامی لوگ اور متاثرہ مسافر اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم علاقے کی دشوار گزار جغرافیائی صورتحال اور خراب موسم ریسکیو کام میں بڑی رکاوٹ بن رہی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق بھاری مشینری روانہ کر دی گئی ہے، لیکن پتھروں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث راستہ صاف کرنے میں کئی گھنٹے بلکہ ممکنہ طور پر ایک دن سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔ اس دوران، مسافروں کو مقامی کمیونٹی سینٹرز اور قریبی دیہات میں عارضی پناہ دی جا رہی ہے۔
موسمی ماہرین کا کہنا ہے کہ گلمت گوجال نالے میں آنے والا یہ ریلا ممکنہ طور پر برفانی جھیل کے پھٹنے (Glacial Lake Outburst Flood – GLOF) یا مسلسل بارشوں کے نتیجے میں آیا ہے، جو اس خطے میں ماحولیاتی تبدیلی کے بڑھتے اثرات کی ایک اور علامت ہے۔
سیلابی ریلے کے باعث نہ صرف مقامی آبادی متاثر ہوئی ہے بلکہ یہ شاہراہ قراقرم پر جاری تجارتی سرگرمیوں اور چین کے ساتھ زمینی رابطے میں بھی رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے دنوں میں مزید ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔