عید کی چھٹیوں میں سوات کی رونقیں: 51 ہزار سے زائد سیاحوں کی آمد

عید کی چھٹیوں کے دوران سوات وادی نے ایک بار پھر اپنی خوبصورتی، فطری حسن اور دلکش مناظر سے لاکھوں دل جیت لیے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق، رواں عید الفطر کے موقع پر سوات میں 51 ہزار سے زائد سیاحوں نے وادی کا رخ کیا، جو نہ صرف سوات کی مقبولیت کا ثبوت ہے بلکہ پاکستان میں سیاحت کے بڑھتے ہوئے رجحان کی بھی واضح نشانی ہے۔
سوات کی دلکش وادی، برف پوش پہاڑ، نیلگوں جھیلیں، اور ٹھنڈی ہوائیں ہر آنے والے کو اپنا گرویدہ بنا لیتی ہیں۔ کالام، مالم جبہ، مہوڈنڈ جھیل اور بحرین جیسے مقامات پر سیاحوں کی بڑی تعداد دیکھنے کو ملی۔ لوگ اپنے خاندانوں کے ساتھ یہاں کا سفر کرتے نظر آئے، جہاں وہ نہ صرف قدرتی مناظر سے محظوظ ہوئے بلکہ مقامی کھانوں، ثقافت اور مہمان نوازی کا بھی بھرپور لطف اٹھایا۔
سیاحوں کی اس غیر معمولی تعداد سے سوات کی معیشت میں بھی خوشگوار تبدیلی دیکھی گئی۔ مقامی ہوٹل، ریسٹورنٹس، ٹرانسپورٹ سروسز اور چھوٹے کاروباروں کو بہت فائدہ پہنچا۔ کئی نوجوانوں نے عارضی سٹالز اور ٹور گائیڈ سروسز کے ذریعے عید پر اضافی آمدنی حاصل کی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ سیاحت نہ صرف تفریح بلکہ روزگار کا بھی ذریعہ بن سکتی ہے۔
تاہم، اس بڑی تعداد میں آنے والے سیاحوں نے مقامی انتظامیہ کے لیے کچھ چیلنجز بھی پیدا کیے۔ ٹریفک جام، پارکنگ کا مسئلہ، ہوٹلوں میں جگہ کی کمی اور صفائی ستھرائی جیسے مسائل سامنے آئے۔ اگرچہ مقامی انتظامیہ نے کئی مقامات پر بہتر انتظامات کیے، مگر اس ہجوم نے واضح کر دیا کہ سوات کو بطور سیاحتی مقام مزید بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
اس سب کے باوجود، سوات کا جادو سیاحوں کے سروں پر چڑھ کر بولا۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے اپنی تصویریں، ویڈیوز اور تعریفی کلمات شیئر کرتے ہوئے سوات کی خوبصورتی کو سراہا۔ کچھ نے سفری مشکلات کا ذکر بھی کیا، لیکن ان کی زبان پر یہی بات رہی کہ قدرت کے اس حسین تحفے کو ایک بار نہیں، بار بار دیکھنے کو دل چاہتا ہے۔
سوات میں عید کے دوران 51 ہزار سے زائد سیاحوں کی آمد ایک مثبت اشارہ ہے کہ پاکستان میں سیاحت کا شعبہ ترقی کی جانب گامزن ہے۔ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے سیاحوں کے لیے مزید سہولیات فراہم کریں، سڑکوں کی حالت بہتر بنائیں اور بنیادی ڈھانچے پر کام کریں، تو آنے والے دنوں میں سوات نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سیاحت کا مرکز بن سکتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں