اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس میں دھکم پیل، فضا میں کشیدگی اور نعرے بازی

راولپنڈی — اڈیالہ جیل کے باہر آج کا دن ہنگامہ خیز رہا جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درجنوں کارکن اپنے قائد سے اظہار یکجہتی کے لیے جیل کے اطراف جمع ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق کارکن صبح سے ہی جھنڈے اور بینرز لیے جیل کے مرکزی دروازے کے قریب پہنچنا شروع ہو گئے تھے، جہاں پولیس نے پہلے ہی سخت سیکیورٹی کے انتظامات کر رکھے تھے۔

ابتدائی طور پر صورتحال پُرامن رہی، مگر جیسے ہی کارکنوں کی تعداد بڑھی اور نعرے بازی زور پکڑ گئی، پولیس اور مظاہرین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ عینی شاہدین کے مطابق کچھ کارکن جیل کے گیٹ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے، جس پر پولیس نے انہیں پیچھے دھکیلنے کے لیے رکاوٹیں مضبوط کر دیں۔ اسی دوران دونوں جانب سے دھکم پیل شروع ہو گئی، اور جیل کے باہر کا ماحول مزید کشیدہ ہو گیا۔

موقع پر موجود افراد کے مطابق مظاہرین “ریلیز، ریلیز” اور “عمران خان زندہ باد” کے نعرے بلند کر رہے تھے، جبکہ پولیس کی جانب سے مسلسل کارکنوں کو منتشر کرنے کی ہدایات دی جا رہی تھیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو جیل کے گیٹ تک جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ اس سے سیکیورٹی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق پولیس نے کسی بڑے تصادم سے بچنے کے لیے اضافی نفری طلب کر لی، جبکہ جیل کے اطراف خاردار تاریں اور مزید رکاوٹیں لگا دی گئیں۔ دوسری جانب، پی ٹی آئی رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ پولیس جان بوجھ کر کارکنوں کو اشتعال دلا رہی ہے تاکہ جھڑپیں ہوں اور انہیں گرفتار کیا جا سکے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ آنے والے دنوں میں سیاسی درجہ حرارت مزید بڑھا سکتا ہے۔ اڈیالہ جیل کے باہر آج جو منظر دیکھا گیا، وہ اس بات کا عندیہ ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکن اپنے قائد کے خلاف کسی بھی عدالتی یا حکومتی فیصلے کو شدید ردعمل کے ساتھ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

فی الحال جیل کے باہر کی فضا کشیدہ ہے، پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، اور علاقے میں داخلے اور نکلنے والے راستوں پر کڑی نگرانی جاری ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں