“ممبئی کی جانب جاتے کارگو جہاز میں خوفناک دھماکے اور آگ—4 عملہ لاپتہ، بحری آلودگی کا خطرہ بڑھ گیا!”

حادثے کی شدت اور مقام:
پیر کے روز بحرِ عرب میں اس وقت افراتفری پھیل گئی جب MV Wan Hai 503 نامی سنگاپور کا پرچم بردار کارگو جہاز، جو ممبئی بندرگاہ کی جانب جا رہا تھا، کیرالہ کے ساحل سے تقریباً 144 کلومیٹر دور شدید دھماکوں اور آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔ جہاز پر لگنے والی آگ اتنی شدید تھی کہ کئی عملے کے افراد نے جان بچانے کے لیے سمندر میں چھلانگ لگا دی۔
2۔ جانی نقصان اور ریسکیو کارروائی:
بھارتی بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے بحری جہاز INS Surat نے فوری امدادی کارروائی کرتے ہوئے جہاز پر موجود 22 میں سے 18 عملے کے افراد کو زندہ بچا لیا۔ تاہم افسوسناک طور پر 4 افراد اب بھی لاپتہ ہیں، جن میں دو تائیوان، ایک انڈونیشیا، اور ایک میانمار سے تعلق رکھتے ہیں۔ تلاش جاری ہے۔
3۔ کنٹینرز کا نقصان اور ماحولیاتی خطرات:
دھماکوں کے نتیجے میں تقریباً 40 کنٹینرز سمندر برد ہو گئے، جن میں سے بعض میں ممکنہ طور پر خطرناک کیمیکل موجود تھے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس واقعے سے سمندری پانی میں آلودگی اور فضائی زہریلا پن پیدا ہو سکتا ہے۔ فضائی نگرانی میں اضافہ کر دیا گیا ہے، اور ماحولیاتی ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
4۔ ابتدائی تحقیقات:
ابتدائی اندازے کے مطابق، جہاز پر کوئی تکنیکی خرابی یا کسی کیمیکل مادے کے اخراج نے دھماکوں کو جنم دیا۔ تاہم حتمی نتائج کے لیے مکمل تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
5۔ تجارتی اور ماحولیاتی اثرات:
یہ حادثہ بین الاقوامی بحری تجارت کے لیے ایک وارننگ ہے۔ ممکنہ بندرگاہی رکاوٹیں، تجارتی ترسیل میں تعطل، اور سمندری حیات کو درپیش خطرات نے مقامی اور عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ بھارت سمیت دیگر علاقائی ادارے اب ایک جامع ہنگامی منصوبے پر عملدرآمد کی تیاری کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ نہ صرف ایک انسانی سانحہ ہے بلکہ بحری نقل و حمل میں موجود حفاظتی خلا، خطرناک مواد کی ترسیل میں لاپرواہی، اور ماحولیاتی اثرات کے حوالے سے بھی سنجیدہ سوالات اٹھاتا ہے، جن کا فوری اور پائیدار حل ناگزیر ہو چکا ہے۔