“نئے اسلامی سال کا آغاز، خیبرپختونخوا میں یکم محرم کو عام تعطیل کا اعلان—روایات کی پاسداری یا نئی روایت کا آغاز؟”

خیبرپختونخوا حکومت نے نئے اسلامی سال 1447 ہجری کے موقع پر ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے یکم محرم الحرام کو عام تعطیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف مذہبی عقیدت کا مظہر ہے بلکہ اسلامی کلینڈر کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ایک علامتی کوشش بھی ہے۔
اعلامیے کی تفصیل:
نجی ٹی وی 24 نیوز کے مطابق، صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے:
“یکم محرم الحرام 1447 کو عام تعطیل مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی کے چاند کی رویت کے اعلان کے مطابق ہوگی۔”
یعنی تعطیل کا اطلاق چاند نظر آنے کے بعد کیا جائے گا، جو اسلامی مہینے کے تعین کے لیے روایتی اور مذہبی اصولوں کے مطابق ہے۔
اس فیصلے کی اہمیت:
اسلامی شناخت کا اظہار: محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے اور اس کا آغاز حضرت امام حسینؑ اور شہداء کربلا کی یاد سے جڑا ہوتا ہے۔ تعطیل سے اس مذہبی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے۔
دیگر صوبوں کے لیے مثال؟: پاکستان میں عام طور پر نو اور دس محرم کو چھٹیاں دی جاتی ہیں، لیکن یکم محرم کو تعطیل ایک نیا رجحان ہو سکتا ہے، جسے دیگر صوبے بھی اختیار کر سکتے ہیں۔
رویتِ ہلال پر انحصار: چاند کی رویت سے جڑی چھٹی عوام کو اسلامی کیلنڈر کے ساتھ منسلک کرتی ہے، جو کہ اکثر نظر انداز ہو جاتا ہے۔
ممکنہ عوامی ردعمل:
مذہبی طبقے کی جانب سے اس فیصلے کو سراہا جا سکتا ہے کیونکہ یہ اسلامی شعائر کی قدر افزائی کی ایک علامت ہے۔
تعلیمی و کاروباری حلقے اس تعطیل کو غیرمتوقع قرار دے سکتے ہیں، خاص طور پر اگر پہلے سے شیڈول طے کیا گیا ہو۔
خیبرپختونخوا حکومت کا یہ قدم اسلامی روایات کے احترام کا مظہر ہے اور ایک نئی مثبت روایت کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ اگر دیگر صوبے بھی اس کی پیروی کریں تو یہ قومی سطح پر اسلامی کلینڈر کو اہمیت دینے کی طرف ایک قدم ہو سکتا ہے۔