کیمرہ خاموش ہوا — الجزیرہ کے انس الشریف کا قتل، سچ پر براہِ راست حملہ”

10 اگست 2025 کو غزہ سٹی میں، الشفا ہسپتال کے باہر کھڑے ایک میڈیا خیمے پر فضائی حملہ ہوا، جس نے نہ صرف سات جانیں لے لیں بلکہ دنیا کی ایک بہادر صحافتی آواز کو بھی خاموش کر دیا — الجزیرہ کے رپورٹر انس الشریف۔ یہ واقعہ صرف ایک انسان کا قتل نہیں بلکہ سچائی، صحافتی آزادی، اور جنگی علاقوں میں رپورٹرز کی سلامتی پر براہِ راست وار ہے۔

واقعے کی تفصیل
انس الشریف اپنے ساتھیوں کے ساتھ جنگ زدہ علاقے کی رپورٹنگ کر رہے تھے۔

حملہ اس وقت ہوا جب صحافی اپنی جیکٹوں اور ہیلمٹس پر واضح “PRESS” شناخت کے ساتھ موجود تھے۔

اس فضائی حملے میں پانچ الجزیرہ صحافیوں سمیت سات افراد جاں بحق ہوئے۔

اسرائیلی مؤقف بمقابلہ صحافتی برادری
اسرائیلی فوج (IDF) نے دعویٰ کیا کہ انس الشریف “حماس کے عسکری سیل” کا حصہ تھے، مگر کوئی شفاف اور آزاد ثبوت پیش نہ کیا۔

الجزیرہ اور متعدد عالمی اداروں نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی صحافتی ذمہ داریوں کو جرم قرار دینے کی ایک خطرناک مثال ہے۔

عالمی ردعمل
Al Jazeera نے اسے “سچ پر حملہ” قرار دے کر انصاف کے لیے قانونی اقدامات اٹھانے کا اعلان کیا۔

CPJ (کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس) نے کہا:

“صحافی شہری ہوتے ہیں، انہیں ہدف بنانا جنگی جرم ہے۔”

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے آزاد تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

دنیا بھر میں میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرے کیے، خاص طور پر ڈبلن اور لندن میں۔

یہ واقعہ کیوں اہم ہے؟
پریس کی آزادی پر حملہ — صحافی کا قتل براہِ راست معلومات تک رسائی پر قدغن ہے۔

خوف کی فضا قائم کرنا — میدانِ جنگ میں رپورٹنگ کرنے والے دوسرے صحافیوں کے لیے کھلا پیغام کہ خطرہ ہر وقت منڈلا رہا ہے۔

عالمی قانون کی خلاف ورزی — جنیوا کنونشن کے تحت صحافیوں کو جنگی حالات میں تحفظ حاصل ہونا چاہیے۔

انس الشریف — ایک یادگار نام
انس صرف رپورٹر نہیں تھے، بلکہ وہ ایک ایسے عینی شاہد تھے جو دنیا کو دکھا رہے تھے کہ عام شہری جنگ کے دوران کن حالات سے گزر رہے ہیں۔ ان کی تصاویر اور رپورٹس غزہ کے دکھ، بربادی اور امید کا ریکارڈ ہیں۔

انس الشریف کا قتل یاد دہانی ہے کہ سچائی کی قیمت بعض اوقات جان سے چکانی پڑتی ہے۔ یہ واقعہ عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہے — کیا ہم صحافیوں کی حفاظت کے لیے صرف بیانات دیں گے یا عملی اقدامات بھی کریں گے؟
“غزہ میں الجزیرہ کے 5 صحافی شہید — عالمی اور پاکستانی صحافتی برادری کا شدید ردِعمل!”

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں