“قومی کھیل کا قرضوں میں ڈوبا چہرہ”

پاکستان ہاکی فیڈریشن کی سابقہ انتظامیہ کے دور میں مالی بے ضابطگیاں اور بدانتظامی اتنی شدت اختیار کر چکی تھیں کہ فیڈریشن اب لاکھوں روپے کی مقروض ہو چکی ہے۔ نہ کھلاڑیوں کو مکمل ادائیگیاں ہوئیں، نہ ایونٹس کے اخراجات کا حساب دیا گیا، اور نہ ہی کوئی شفاف آڈٹ سامنے لایا گیا۔ موجودہ انتظامیہ کو ایک ایسے ادارے کی باگ ڈور سنبھالنی پڑی ہے جو صرف کاغذوں میں چل رہا ہے اور عملی طور پر دیوالیہ پن کا شکار ہے۔ قومی کھیل ہاکی جو کبھی پاکستان کی پہچان تھا، آج مالی بدحالی، نااہلی اور غفلت کے بوجھ تلے دب چکا ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اس تمام صورتحال کے باوجود ماضی کی انتظامیہ کی طرف سے کوئی تسلی بخش وضاحت یا جواب دہی نظر نہیں آ رہی۔ ہاکی کا بحران صرف کھیل کا نہیں، بلکہ اس نظام کی ناکامی کا عکس بن چکا ہے جس نے اسے تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں