راول ڈیم کی خشک ہوتی تہہ جڑواں شہروں کو پانی کے بحران کی طرف دھکیل رہی ہے۔

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی ذریعہ، راول ڈیم، اس وقت خشک سالی کا شدید شکار ہے۔ ماہرین اور حکام کے مطابق ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک گر چکی ہے، جس سے آنے والے دنوں میں ان شہروں کو شدید پانی کے بحران کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کبھی یہی ڈیم اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز، راولپنڈی کے علاقوں، اور قریبی زرعی زمینوں کو پانی مہیا کرتا تھا، مگر اب صورتحال یہ ہے کہ اس کا ذخیرہ تقریباً نچلی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈیم میں پانی کا موجودہ ذخیرہ اس کی مکمل گنجائش کے ایک تہائی سے بھی کم رہ گیا ہے۔
محکمہ آبپاشی اور متعلقہ حکام نے اس صورتحال کی بنیادی وجوہات میں شامل کیا ہے:
بارشوں کی کمی: رواں سال مون سون سیزن میں معمول سے کم بارشیں ہوئیں۔
ماحولیاتی تبدیلی: درجہ حرارت میں اضافے اور غیر متوقع موسمی حالات نے قدرتی پانی کے ذرائع کو متاثر کیا۔
آبادی کا دباؤ: بڑھتی ہوئی شہری آبادی نے پانی کی کھپت میں غیر معمولی اضافہ کیا ہے۔
ڈیم کے خشک ہونے کے نتیجے میں پانی کی فراہمی میں تعطل، فصلوں کو نقصان، اور روزمرہ استعمال میں قلت جیسے مسائل شدت اختیار کر سکتے ہیں۔ واسا اور میونسپل اتھارٹیز نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کے ذمہ دارانہ استعمال کو یقینی بنائیں اور ضیاع سے گریز کریں۔
ماحولیاتی ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے—جیسے کہ بارشی پانی کا ذخیرہ، ندی نالوں کی صفائی، اور نئے آبی منصوبوں کی تعمیر—تو آنے والے مہینے جڑواں شہروں کے لیے شدید پانی کی قلت اور سماجی بے