بجلی کا بل صرف بجلی کا نہ رہا — کراچی کے شہریوں کے لیے ایک نیا مالی بوجھ۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی (KMC) نے ایک نیا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت میونسپل یوٹیلٹی چارجز اینڈ ٹیکسز (MUCT) میں اضافہ کر دیا گیا ہے، اور اس کے ساتھ ہی اعلان کیا گیا ہے کہ اب کراچی کے شہری یہ ٹیکسز K-Electric کے ماہانہ بلوں کے ذریعے ادا کریں گے۔

اس فیصلے کے بعد کراچی کے شہریوں کو اب نہ صرف بجلی کے نرخوں سے جوجھنا ہوگا، بلکہ انہیں بلوں کے ساتھ صفائی، سیوریج، سڑکوں اور دیگر بلدیاتی خدمات کے چارجز بھی ادا کرنے ہوں گے، جن کا تعین اور جمع بلدیہ کرے گی لیکن بلنگ K-Electric کے ذریعے ہوگی۔

یہ فیصلہ شہریوں کے لیے ایک نیا مالی دباؤ بن کر سامنے آیا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک میں مہنگائی کی لہر زوروں پر ہے اور بجلی کے بل پہلے ہی ایک عام شہری کی پہنچ سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔ کئی شہری تنظیمیں اور ماہرین اس فیصلے کو شفافیت اور جوابدہی کے فقدان کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کا مؤقف ہے کہ شہر میں بلدیاتی سہولیات کو برقرار رکھنے اور مالی خود کفالت کے لیے یہ اقدام ناگزیر ہے، لیکن عوامی سطح پر اس فیصلے پر غصہ اور تشویش پائی جا رہی ہے، کیونکہ ایک نجی بجلی کمپنی کو ٹیکس وصولی کا ذریعہ بنانا نہ صرف غیر روایتی ہے بلکہ سوالات کو بھی جنم دیتا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا KMC اس اضافی آمدنی کو واقعی شہری سہولیات کی بہتری کے لیے استعمال کرتی ہے یا یہ فیصلہ عوامی اعتماد کی مزید کمی کا باعث بنے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں