“زمین ہلی نہیں، دل بھی دہل گئے — استنبول ایک بار پھر زلزلے کی زد میں!”

بدھ کی دوپہر ترکی کے شہر استنبول میں اچانک زمین لرز اُٹھی، جب مارمرا سی کے نیچے 6.2 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے جھٹکوں نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔ دوپہر 12:49 پر آنے والا یہ زلزلہ لمحوں میں شہر کی معمولات زندگی کو معطل کر گیا، لوگ دفاتر، گھروں اور دکانوں سے باہر سڑکوں پر نکل آئے، کسی کے چہرے پر حیرت تھی تو کسی کے چہرے پر خوف۔ شہر کے دل میں ایک سناٹا اتر آیا، اور ہر کوئی بس ایک ہی سوال پوچھ رہا تھا: “سب خیریت ہے نا؟”

استنبول، جو کہ نہ صرف ترکی بلکہ دنیا کے بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے، ایک بار پھر قدرت کی طاقت کا سامنا کر رہا تھا۔ 16 ملین کی آبادی والے اس شہر میں ماضی کے زلزلوں کی یادیں آج بھی تازہ ہیں، خاص طور پر 1999 کا تباہ کن زلزلہ، جس نے ہزاروں جانیں لے لی تھیں۔ اس بار، ابتدائی رپورٹس کے مطابق کوئی جانی یا مالی نقصان سامنے نہیں آیا، مگر خوف اور بے یقینی کی کیفیت ہر چہرے پر نمایاں تھی۔

زلزلے کے بعد تین آفٹر شاکس بھی محسوس کیے گئے، جن کی شدت 4.4 سے 4.9 تک تھی، جو ایک بار پھر شہریوں کے لیے باعثِ تشویش بنے۔ حکام نے فوری طور پر شہریوں کو متاثرہ عمارتوں سے دور رہنے کی ہدایت دی اور تمام ادارے ہنگامی حالت میں متحرک ہو گئے۔ استنبول میونسپلٹی نے بھی تصدیق کی کہ فی الحال کوئی سنگین نقصان رپورٹ نہیں ہوا، مگر الرٹ جاری ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ زلزلے کے جھٹکے ترکی سے باہر بلغاریہ تک محسوس کیے گئے، جو اس قدرتی آفت کے دائرہ اثر کی وسعت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ ایک تنبیہ ہے کہ قدرت کب، کہاں اور کیسے اپنا رنگ دکھا دے، کوئی پیش گوئی ممکن نہیں۔

استنبول آج ایک بار پھر بچ گیا، لیکن یہ زلزلہ ایک خاموش پیغام دے گیا — تیاری کا وقت اب بھی ہے، مگر وقت کم ہے۔ زمین کی گہرائیوں میں چھپی یہ بے چین طاقت کسی بھی لمحے پھر سے جاگ سکتی ہے۔ کیا ہم تیار ہیں؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں