آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا لیکن شرط رکھی: حکومت اخراجات میں کمی کرے!

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو دی جانے والی ریلیف پیکج کے لیے حکومت کو اپنے اخراجات میں واضح کمی کرنا ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ مزدور، ملازمین اور سرکاری اہلکاروں کو مالی مدد دی جائے تو اسے اپنی غیر ضروری یا فضول خرچی کم کرنی ہوگی۔
آئی ایم ایف کی اس شرط کا مقصد ملک کے مالی بحران کو قابو میں رکھنا اور بجٹ خسارہ کم کرنا ہے، تاکہ معاشی استحکام حاصل کیا جا سکے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اخراجات میں کفایت شعاری اپنائے اور وسائل کو بہتر انداز میں استعمال کرے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
یہ قدم اس وقت سامنے آیا ہے جب مہنگائی اور اقتصادی دباؤ عام آدمی کی زندگی پر اثر انداز ہو رہا ہے، اور تنخواہ دار طبقے کی مالی حالت بہتری کی محتاج ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اس شرط کو کیسے پورا کرتی ہے اور عوام کو کب تک ریلیف ملتا ہے۔