کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا

“گندم خریداری اب ہو گی ڈیجیٹل—پنجاب میں زرعی انقلاب کی نئی بنیاد!”
پاکستان میں گندم کی خریداری کے حوالے سے وفاقی حکومت نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جو فلور ملز کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہیں خریدیں گی، ان کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس فیصلے کا مقصد کاشتکاروں کو گندم کی مناسب قیمت فراہم کرنا اور مارکیٹ میں گندم کی کمی کو روکنا ہے۔
حکومت نے یہ اقدام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا ہے کہ فلور ملز کاشتکاروں سے اپنی مقررہ خریداری کا ہدف پورا کریں اور انہیں حق کے مطابق قیمت دیں تاکہ گندم کے کسانوں کا استحصال نہ ہو۔ اس فیصلے کے بعد، فلور ملز پر یہ ذمہ داری عائد ہوگی کہ وہ اپنے حصے کی گندم کا 25 فیصد براہ راست کاشتکاروں سے خریدیں۔
اس کے ساتھ ہی حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ جو فلور ملز اس پالیسی کی خلاف ورزی کریں گی، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور ان کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد کسانوں کی حمایت کرنا اور گندم کی فراہمی کو مستحکم رکھنا ہے تاکہ ملک میں آٹے کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہو اور عوام کو سستی قیمت پر آٹا دستیاب ہو۔