رنگت کا چلا جانا صرف جسمانی نہیں، بلکہ جذباتی زخم بھی چھوڑ جاتا ہے — آئیے جانتے ہیں برص کیا ہے اور اس کے اثرات کیا ہیں۔

برص، جسے طب کی زبان میں ویٹی لائگو (Vitiligo) کہا جاتا ہے، ایک ایسی جلدی بیماری ہے جس میں جلد کے مخصوص حصے اپنی رنگت کھو دیتے ہیں۔ ان حصوں پر سفید دھبے ظاہر ہوتے ہیں جو وقت کے ساتھ بڑھ سکتے ہیں۔ یہ بیماری اس وقت سامنے آتی ہے جب جلد میں قدرتی رنگت پیدا کرنے والے خلیے (melanocytes) ختم ہو جاتے ہیں یا ان کی کارکردگی بند ہو جاتی ہے۔ برص متعدی نہیں ہوتا، لیکن لاعلمی اور معاشرتی رویے اسے مریض کے لیے ذہنی اذیت کا باعث بنا دیتے ہیں۔

یہ دھبے اکثر چہرے، ہاتھوں، بازوؤں، پیروں یا جسم کے کسی بھی حصے پر ظاہر ہو سکتے ہیں، حتیٰ کہ بالوں، پلکوں اور بھنوؤں کا رنگ بھی سفید ہو سکتا ہے۔ سورج کی روشنی ان دھبوں کو مزید نمایاں کر دیتی ہے کیونکہ باقی جلد جھلس جاتی ہے جبکہ برص زدہ جلد اسی طرح سفید رہتی ہے۔

جسمانی طور پر یہ بیماری زیادہ خطرناک نہیں، مگر اس کے نفسیاتی اثرات بہت گہرے ہوتے ہیں۔ لوگ اس بیماری کو خوبصورتی سے جوڑتے ہیں، جس کی وجہ سے متاثرہ شخص اپنی خود اعتمادی کھو بیٹھتا ہے۔ معاشرتی بدگمانیاں اور بعض اوقات تو شادی، رشتوں اور روزگار کے مواقع پر بھی اثر پڑتا ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ برص چھوت کی بیماری ہے یا بدشگونی، حالانکہ یہ سراسر غلط فہمی ہے۔

برص کا مکمل علاج فی الحال ممکن نہیں، تاہم کئی طریقے موجود ہیں جو اس کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں، جیسے کریمز، فوٹوتھراپی یا سرجری۔ کچھ لوگ کاسمیٹکس کی مدد سے دھبے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ معمول کی زندگی گزار سکیں۔

اصل ضرورت جسم سے زیادہ ذہن اور معاشرے کے رویے کے علاج کی ہے۔ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ برص کوئی عیب نہیں، بلکہ صرف رنگت کی تبدیلی ہے۔ انسان کی اصل خوبصورتی اس کی سوچ، کردار اور احساس میں ہوتی ہے — اور یہ رنگ سے کبھی نہیں جُڑی ہوتی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں