“حج کا سب سے اہم دن: آج میدان عرفات ایمان، آنسوؤں اور دعاؤں سے بھر جائے گا۔”

حج کا رکنِ اعظم وقوفِ عرفہ آج ادا کیا جائے گا، جس کے لیے لاکھوں عازمینِ حج میدانِ عرفات میں جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ یہ دن حج کا روحانی نقطۂ عروج تصور کیا جاتا ہے، جہاں مسلمان دنیا کے کونے کونے سے آکر اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں اور دعاؤں، توبہ اور عبادت میں مصروف ہوتے ہیں۔

وقوفِ عرفہ ہر سال 9 ذوالحجہ کو ہوتا ہے، اور اسی دن نبی اکرم ﷺ نے اپنا تاریخی خطبۂ حجۃ الوداع ارشاد فرمایا تھا، جو انسانی حقوق، مساوات اور عدل کا عالمی پیغام تھا۔

عازمین دن بھر عرفات کے میدان میں قیام کرتے ہیں، دعا کرتے ہیں، قرآن کی تلاوت اور نفل عبادات میں وقت گزارتے ہیں۔ غروبِ آفتاب کے بعد وہ مزدلفہ کی جانب روانہ ہوتے ہیں، جہاں رات کھلے آسمان تلے گزار کر اگلے دن رمیِ جمرات کے لیے منٰی روانہ ہوتے ہیں۔

سعودی حکومت کی جانب سے حج کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، سیکیورٹی، ٹریفک، صحت اور خوراک کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ عازمین کو کسی مشکل کا سامنا نہ ہو۔

آج کا دن روحانیت، عاجزی اور رحمتوں کا دن ہے، جب پوری امتِ مسلمہ ایک میدان میں، ایک لباس میں، ایک نیت کے ساتھ رب کے حضور جھکی ہوتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں