پی ایس ایل کا نیا سیزن، مگر کئی درخشاں ستارے کہیں اوجھل—آخر کیوں

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا ہر سیزن شائقین کرکٹ کے لیے ایک نیا جوش اور جذبہ لے کر آتا ہے، لیکن اس بار شائقین کو حیرت کا سامنا ہے کہ کئی ایسے کھلاڑی، جنہوں نے گزشتہ سیزنز میں شاندار کارکردگی دکھائی، اس مرتبہ ٹیموں کا حصہ ہی نہیں ہیں۔ یہ سوال اب زبان زدِ عام ہے کہ آخر ان پلیئرز کو کیوں نظرانداز کیا گیا؟
چاہے وہ نوجوان کھلاڑی ہوں جنہوں نے پچھلے سیزن میں تیز رفتار اننگز سے سب کو متاثر کیا، یا وہ بولرز جو اپنے اسپیلز سے میچ کا پانسہ پلٹ دیتے تھے—ان کی غیر موجودگی سے شائقین کو نہ صرف مایوسی ہو رہی ہے بلکہ لیگ کی ٹیم سلیکشن پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ کچھ کھلاڑی انجری کا شکار ہو گئے، تو کچھ کو شاید سلیکشن پالیسی یا فرنچائز کی حکمت عملی کی نذر ہونا پڑا۔ کچھ اسٹارز بیرونِ ملک لیگز میں مصروف ہیں یا قومی ٹیم کے مصروف شیڈول کا حصہ ہیں، جس کے باعث وہ دستیاب نہیں ہو سکے۔
تاہم، یہ پہلو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا کہ ٹیموں نے نوجوان ٹیلنٹ کو آزمانے کی حکمت عملی اپنائی ہے، جس کے تحت کچھ سینئر اور پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کو ڈراپ کیا گیا۔ لیکن کرکٹ جیسے کھیل میں مستقل مزاجی اور تجربہ بھی اتنا ہی اہم ہوتا ہے جتنا نیا ٹیلنٹ۔
شائقین کو اب نہ صرف اگلے سیزن میں ان پلیئرز کی واپسی کی امید ہے بلکہ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ پی ایس ایل جیسے بین الاقوامی معیار کے ایونٹ میں کارکردگی کی بنیاد پر سلیکشن کا معیار قائم رکھا جائے—نہ کہ صرف شہرت، برانڈ ویلیو یا عارضی فارم کو ترجیح دی جائے۔