“پہلگام حملے میں جدید فونز اور باڈی کیمروں کی موجودگی نے تحقیقات کو نیا موڑ دے دیا، حملہ آوروں کا پاکستان سے رابطہ اور ریکارڈنگ کا انکشاف

انڈیا کے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ پہلگام حملے میں زخمی ہونے والوں سے پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آوروں کے پاس جدید ترین فون تھے، جن کے ذریعے انھوں نے اپنے ہینڈلرز سے رابطہ کیا جو کہ حکام کے مطابق پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں موجود تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان فونز کے ذریعے حملہ آوروں نے حملے کے بعد اپنے ہینڈلرز سے رابطے برقرار رکھے۔
اس کے علاوہ، بعض عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا کہ حملہ آوروں نے باڈی کیمرے لگا رکھے تھے اور وہ واقعے کی ریکارڈنگ بھی کر رہے تھے۔ یہ ریکارڈنگ ان حملہ آوروں کی کارروائی کے مقصد کو مزید مشکوک اور پیچیدہ بناتی ہے، اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آور اس حملے کو ایک منصوبہ بندی کے تحت انجام دے رہے تھے، جس میں عالمی سطح پر اس کی تشہیر اور پروپیگنڈے کی بھی کوشش ہو سکتی ہے۔
اس نئی معلومات سے حملے کے پیچھے کی سازش اور اس کی حکمت عملی کو سمجھنے میں مزید مدد مل رہی ہے، جس کے بعد انڈیا کی جانب سے تحقیقات مزید گہرائی میں کی جا رہی ہیں۔