سرکاری اسکولوں کا معیار بلند، دو سال میں پرائیویٹ اسکولوں سے بچے واپس آئیں گے، فیسوں میں کمی اور مفت کتابوں کا امکان۔

پاکستان میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے وزیرِ تعلیم نے اہم اعلان کیا ہے کہ دو سال میں سرکاری اسکولوں کی حالت اس قدر بہتر ہو جائے گی کہ پرائیویٹ اسکولوں کے بچے سرکاری اسکولوں کی طرف واپس آئیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور اسے سب کے لیے قابلِ رسائی بنانے کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔

وزیرِ تعلیم نے مزید بتایا کہ اس عمل کے نتیجے میں پرائیویٹ اسکولوں کو اپنی فیسوں میں کمی کرنا پڑے گی، کیونکہ وہ سرکاری اسکولوں کے معیار کا مقابلہ کرنے میں دشواری محسوس کریں گے۔ حکومت نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ سرکاری اسکولوں میں داخلہ لینے والے بچوں کو مفت کتابیں فراہم کی جائیں گی تاکہ مالی بوجھ کم کیا جا سکے اور ہر بچہ بلا کسی رکاوٹ کے تعلیم حاصل کر سکے۔

وزیرِ تعلیم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کا مقصد پاکستان میں تعلیمی نظام میں مساوات کو فروغ دینا ہے، تاکہ ہر بچے کو معیاری تعلیم ملے۔ ان کے مطابق یہ اقدامات تعلیمی فرق کو کم کرنے اور ملک بھر میں بہتر تعلیمی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

ان اصلاحات سے نہ صرف سرکاری اسکولوں کا معیار بہتر ہوگا بلکہ نجی تعلیمی اداروں کے لیے بھی یہ ایک نیا چیلنج ہوگا، جو انہیں فیسوں میں کمی کرنے اور اپنی خدمات کا معیار بلند کرنے پر مجبور کرے گا۔

وزیرِ تعلیم کا یہ پیغام پاکستان کے تعلیمی نظام میں ایک نیا دور شروع کرنے کی کوشش ہے، جہاں ہر بچے کو بہتر اور معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں