پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے درمیان رشتہ صرف سرحدی نہیں، بلکہ دلوں اور تہذیبوں کا بھی سنگم ہے۔

پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کو اکثر کہا جاتا ہے کہ یہ “یک جان اور تین قالب” ہیں، یعنی تین الگ الگ ملک لیکن ایک ہی قوم کی مانند ایک دل اور مشترکہ اقدار رکھتے ہیں۔ تاریخی، ثقافتی، مذہبی اور لسانی روابط نے ان تینوں قوموں کو گہرے تعلقات میں بندھا ہوا ہے۔ ترکی اور آذربائیجان دونوں ترکی نسل کی زبان بولتے ہیں اور ثقافت میں بہت مشابہت رکھتے ہیں، جبکہ پاکستان بھی اسلامی دنیا کا ایک اہم حصہ ہونے کے ناطے ان دونوں کے ساتھ قریبی روابط رکھتا ہے۔

یہ تینوں ممالک عالمی سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں تاکہ علاقائی استحکام اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ خاص طور پر ترکی کا پاکستان اور آذربائیجان کے ساتھ فوجی اور تجارتی تعاون تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ آذربائیجان اور ترکی کی مدد سے پاکستان کی توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی میں بھی نمایاں کردار رہا ہے۔

یہ تعلقات نہ صرف حکومتی سطح پر مضبوط ہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی بھائی چارے اور محبت کی بنیاد پر قائم ہیں، جو مشترکہ ثقافت، تاریخ اور مذہب سے جڑے ہوئے ہیں۔ شہباز شریف کے الفاظ میں، یہ رشتہ “یک جان اور تین قالب” کی طرح ہے، جہاں ہر ملک کی اپنی شناخت ہے مگر ان کا جذبہ اور مقصد ایک ہی ہے: خوشحال، طاقتور اور متحد مسلم دنیا کی تشکیل۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں