“جنگ کا دائرہ سرحدوں سے آگے: یوکرین نے روسی سرحد کے قریب 11 گاؤں خالی کروا دیے!”

یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ میں شدت کے ساتھ ایک نیا موڑ سامنے آیا ہے، جب یوکرینی حکام نے روسی سرحد کے قریب واقع 11 دیہات خالی کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ یہ فیصلہ مشرقی یوکرین میں بڑھتی ہوئی روسی بمباری اور زمینی پیش قدمی کے بعد لیا گیا، جہاں صورتحال دن بہ دن مزید سنگین ہوتی جا رہی ہے۔
یوکرین کے سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ گاؤں خارکیف کے علاقے میں واقع ہیں، جو حالیہ ہفتوں میں روسی فوج کی مسلسل حملہ آور حکمتِ عملی کا نشانہ بنے ہیں۔ مقامی آبادی کو فوری طور پر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کی ہدایت دی گئی ہے، تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
دوسری جانب، روس نے ان حملوں کو یوکرین کی “فوجی تنصیبات کو غیر فعال کرنے” کا جواز قرار دیا ہے، لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ ان کارروائیوں سے عام شہری بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ ہزاروں افراد کو اپنے گھر، کھیت اور روزمرہ کی زندگی چھوڑ کر پناہ گزین کیمپوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے۔
عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ اور یورپی یونین، نے شہری آبادی پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کریں۔
یہ انخلاء اس بات کا ثبوت ہے کہ جنگ اب صرف فوجی محاذوں تک محدود نہیں رہی، بلکہ اس کا دائرہ عام شہریوں کی زندگیوں کو براہ راست متاثر کر رہا ہے۔ مستقبل قریب میں اگر حالات قابو میں نہ آئے تو مزید دیہات اور قصبے بھی خالی کرنے کی نوبت آ سکتی ہے۔