موٹروے ایم-2 پر حفاظتی باڑ کی چوری نے جان لیوا حادثات کی راہ ہموار کر دی ہے، جس کا تازہ مظہر پنڈی بھٹیاں کے قریب پیش آیا۔

پنڈی بھٹیاں کے قریب موٹروے ایم-2 کی حفاظتی باڑ کی جگہ جگہ سے چوری کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، جس کے باعث سڑک کی حفاظت شدید متاثر ہو رہی ہے۔ حفاظتی باڑ موٹروے کے ایسے اہم حصے کو محفوظ رکھنے کے لیے نصب کی جاتی ہے تاکہ جانور، پیدل چلنے والے یا دیگر خطرات راستے میں داخل نہ ہو سکیں۔ مگر بدقسمتی سے باڑ کی چوری کی وجہ سے حفاظتی نظام کمزور پڑ گیا ہے اور یہ صورتحال شدید حادثات کی وجہ بن رہی ہے۔
حال ہی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں حفاظتی باڑ کی کمی کی وجہ سے ایک بھینس موٹروے پر آ گئی اور ایک تیز رفتار کار سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں کار سوار ایک شخص جاں بحق ہو گیا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوا۔ یہ حادثہ لاہور سے اسلام آباد جا رہے افراد کے ساتھ پیش آیا، اور بھینس بھی حادثے کے موقع پر ہلاک ہو گئی۔
موٹروے پر حفاظتی باڑ کی چوری کے بعد ایسے واقعات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو نہ صرف انسانی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں بلکہ ٹریفک کے بہاؤ کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔ حفاظتی باڑ کی غیر موجودگی سے نہ صرف جانور موٹروے پر داخل ہو جاتے ہیں بلکہ ڈرائیورز کے لیے بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر تیز رفتار گاڑیوں کے لیے۔
یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ موٹروے کی سیکیورٹی اور حفاظت کے نظام کو فوری طور پر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ حفاظتی باڑ کی حفاظت اور اس کی بحالی حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے تاکہ مزید جان لیوا حادثات سے بچا جا سکے۔
عوامی جانوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ متعلقہ حکام فوری طور پر حفاظتی باڑ کی چوری روکنے اور موٹروے کی حفاظت کے لیے موثر اقدامات کریں۔ یہ حادثہ نہ صرف ایک تنبیہ ہے بلکہ ایک پیغام بھی ہے کہ حفاظتی انتظامات کی غفلت سے کتنے بڑے نقصان ہو سکتے ہیں۔