ٹرمپ انتظامیہ نے چین کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے

“ٹرمپ کا بڑا فیصلہ: چین سے آنے والی الیکٹرانک مصنوعات پر ٹیرف کا خاتمہ!”
واشنگٹن— امریکی حکومت کی جانب سے ایک اہم فیصلہ سامنے آیا ہے، جس کے مطابق چین سے آنے والی اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز، اسمارٹ چپس اور دیگر الیکٹرانک مصنوعات کو ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا ہے۔
یو ایس کسٹم اینڈ بارڈر پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے اس نیا حکم جاری کیا ہے، جس کا مقصد امریکی عوام کو مہنگائی سے بچانا اور مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانا ہے۔ یہ فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چین کے ساتھ جاری تجارتی تنازعات کے درمیان سامنے آیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، امریکہ 80 فیصد الیکٹرانکس چین سے درآمد کرتا ہے، اور ایپل کمپنی کے 90 فیصد اسمارٹ فونز بھی چین میں تیار ہوتے ہیں۔ اس فیصلے کے مطابق، ٹیرف پر استثنیٰ 5 اپریل کے بعد امریکہ پہنچنے والی مصنوعات یا وہ جو گوداموں سے روانہ کی جا چکی ہیں، پر لاگو ہوگا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پیر کو ٹیرف استثنیٰ پر تفصیل سے بات کریں گے اور اس فیصلے کے اثرات پر روشنی ڈالیں گے۔ یہ فیصلہ تجارتی جنگ کے تناظر میں ایک بڑا موڑ ہے، جس کا مقصد امریکی مارکیٹ میں الیکٹرانک مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانا اور چین کے ساتھ تعلقات میں بہتری پیدا کرنا ہے۔
کیا اس فیصلے سے امریکی صارفین کو فائدہ ہوگا؟
وقت ہی بتائے گا کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات پر کیسے اثرانداز ہوتا ہے۔