امریکہ اور ایران آج کو عمان میں جوہری معاملات پر تکنیکی اور اعلیٰ سطح کے مذاکرات کا نیا دور شروع کرنے والے ہیں۔

امریکہ اور ایران کے درمیان تعلقات میں ایک نئی پیش رفت سامنے آ رہی ہے، کیونکہ دونوں ممالک آج عمان میں جوہری معاملات پر تکنیکی اور اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔ ان مذاکرات کا مقصد 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی، علاقائی کشیدگی میں کمی، اور ممکنہ سفارتی راہوں کو تلاش کرنا ہے۔
عمان، جو ماضی میں بھی دونوں ممالک کے درمیان خفیہ مذاکرات کی میزبانی کرتا رہا ہے، اس بار بھی ایک ثالثی کردار ادا کر رہا ہے۔ مذاکرات میں توجہ ایران کے جوہری پروگرام، یورینیم افزودگی کی سطح، اور امریکی پابندیوں جیسے اہم امور پر مرکوز ہوگی۔
یہ بات چیت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل-فلسطین تنازع اور دیگر علاقائی کشیدگیوں نے عالمی برادری کو پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ عالمی طاقتیں ان مذاکرات کو کشیدگی میں کمی اور استحکام کی جانب ایک اہم قدم سمجھ رہی ہیں۔
اگر یہ مذاکرات مثبت سمت میں جاتے ہیں، تو یہ نہ صرف امریکہ اور ایران کے تعلقات میں بہتری لا سکتے ہیں، بلکہ عالمی سطح پر توانائی، تجارت اور سکیورٹی کے شعبوں میں بھی اہم اثرات ڈال سکتے ہیں۔