“جنگ نے نئی کروٹ لے لی: یوکرین کا خفیہ حملہ، روسی فضائیہ کو کاری ضرب!”

یوکرین نے روس کے خلاف اپنے سب سے بڑے اور منظم خفیہ آپریشن میں، روسی فضائی اڈوں کو نشانہ بناتے ہوئے درجنوں جنگی طیارے تباہ کر دیے۔ اس حیران کن کارروائی کو “آپریشن اسپائیڈر ویب” کا نام دیا گیا ہے، جسے یوکرینی ملٹری انٹیلیجنس اور ڈرون یونٹس نے مشترکہ طور پر انجام دیا۔
ذرائع کے مطابق یہ حملے روس کے کم از کم پانچ کلیدی فضائی اڈوں پر کیے گئے، جن میں کئی Su-34 اور Su-35 لڑاکا طیارے، ایندھن ذخائر، اور راڈار سسٹمز کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کارروائی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے خودکار ڈرونز، GPS جامر اور خفیہ انٹیلیجنس نیٹ ورک کا استعمال کیا گیا — جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک غیر معمولی طور پر جدید اور مربوط آپریشن تھا۔
یوکرین کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد صرف فوجی اہداف کو نشانہ بنانا تھا، اور اس سے روس کی فضائی برتری کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔
دوسری طرف، روسی حکام نے ابتدائی طور پر نقصان کی تصدیق سے گریز کیا، تاہم بعد میں جزوی نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے یوکرین پر “دہشتگرد طرز کی کارروائی” کا الزام عائد کیا۔ ساتھ ہی کریملن کے ترجمان نے کہا کہ روس “جلد اور سخت جوابی کارروائی” کے لیے مکمل تیار ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یوکرین اب دفاع سے نکل کر حملے کی سطح پر آ چکا ہے، اور وہ روسی سرزمین پر بھی براہ راست ضربیں لگانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے۔
یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب روس نے اپنی نیوکلیئر فورسز کو “ہائی الرٹ” پر رکھا ہوا ہے، اور مغربی دنیا — خاص طور پر امریکہ، برطانیہ اور نیٹو — شدید سفارتی دباؤ میں ہیں کہ وہ کس حد تک یوکرین کی حمایت کریں۔