“امن کی محبت ہے، مگر آزادی کے لیے لڑائی کی قربانی بھی قابلِ احترام ہے۔”

دنیا میں ہر انسان امن چاہتا ہے، ہر دل جنگ سے نفرت کرتا ہے، کیونکہ جنگیں تباہی، درد اور جداؤں کی علامت ہوتی ہیں۔ مگر ایسی جنگ جو انسان اپنی آزادی، عزت، شناخت اور ملک کی بقاء کے لیے لڑتا ہے، وہ ایک مقدس جدوجہد ہے۔
“ایران-اسرائیل کشیدگی اور امریکہ کی مداخلت — پاکستان پر گہرے سیاسی، سکیورٹی اور معاشی اثرات!”
یہ جنگ نفرت کی بنیاد پر نہیں بلکہ محبت کی راہ پر چلتی ہے — محبت اپنی زمین، اپنی ثقافت، اور اپنے لوگوں کے حق میں۔ چی گویرا نے بالکل صحیح کہا کہ امن سے محبت کے ساتھ ساتھ اس جنگ سے بھی محبت کرنی چاہیے جو انسان کو غلامی سے آزاد کراتی ہے۔
یہ جدوجہد ہمیں یاد دلاتی ہے کہ سچائی، آزادی اور خودمختاری کے لیے لڑنا کبھی فضول یا بیکار نہیں ہوتا۔ یہ لڑائیاں تاریخ کے صفحات میں ان گمنام ہیروز کی داستان بنتی ہیں جو ظلم کے سامنے سر نہ جھکانے والے تھے۔
آزادی کی یہ جنگ کبھی بھی تشدد یا نفرت کی وکالت نہیں کرتی بلکہ یہ اپنے بنیادی حقوق کی حفاظت کا پیغام دیتی ہے۔ یہی جنگ انسان کی عزت نفس کی حفاظت کرتی ہے اور اسے ایک آزاد فرد بناتی ہے، جو اپنے حق میں آواز بلند کرنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتا۔
لہٰذا، امن کے ساتھ ساتھ ایسے جنگجوؤں کی قربانیوں کو بھی یاد رکھنا اور احترام دینا ضروری ہے جنہوں نے اپنے وطن، قوم اور اقدار کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔
دوحہ میں اچانک دھماکے کی گونج—ایران کی جانب سے امریکی ایئربیس پر ممکنہ میزائل حملے کی اطلاعات۔