“ایرانی حملے کے دوران دوحہ آسمان پر ہزاروں زندگیاں، لمحہ بہ لمحہ خطرے کی زد میں!”

تفصیلی مواد:
ایرانی حملے کے وقت خلیج کی فضا غیر معمولی دباؤ میں تھی، اور قطر اس تمام تناؤ کا مرکزی نقطہ بن چکا تھا۔ قطر ایئرویز کی فضائی حدود میں اس وقت 90 فلائٹس محوِ پرواز تھیں، جن میں 20 ہزار سے زائد مسافر سوار تھے۔ مزید برآں، 10 ہزار سے زائد افراد دوحہ کے حمد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ٹرانزٹ میں تھے، جن کی نقل و حرکت لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے جڑی ہوئی تھی۔
یہ ایک ایسا لمحہ تھا جہاں ایوی ایشن سیکیورٹی، فلائٹ مینجمنٹ، اور سفارتی رابطوں کا کڑا امتحان لیا جا رہا تھا۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگی ماحول کے پیشِ نظر قطر کو اپنی فضائی حدود، مسافروں کی حفاظت، اور ایئرپورٹ کی سرگرمیوں کو بیک وقت سنبھالنا پڑا۔
قطر ایئرویز نے نہایت مہارت اور پیشہ ورانہ انداز میں فوری طور پر اپنی ایمرجنسی پروٹوکولز کو فعال کیا۔ بعض فلائٹس کا رخ عارضی طور پر تبدیل کیا گیا، جبکہ ایئرپورٹ پر موجود مسافروں کو محفوظ اور مطمئن رکھنے کے لیے تمام عملہ ہائی الرٹ پر رہا۔
یہ واقعہ نہ صرف خلیجی خطے کی حساسیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ قطر جیسے چھوٹے ملک کی عالمی ہوابازی میں اسٹریٹیجک اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے، جہاں ہر لمحہ ہزاروں زندگیاں محفوظ رہنے کی اُمید پر محو پرواز ہوتی ہیں۔