لورا لومر کی ٹرمپ سے ملاقات کے بعد تین سرکاری اہلکار برطرف – امریکی سیاست میں ہلچل

امریکی میڈیا کے مطابق، دائیں بازو کی سرگرم کارکن اور سازشی نظریات کے لیے مشہور لورا لومر کی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے فوراً بعد نیشنل سکیورٹی کونسل کے کم از کم تین سینئر افسران کو برطرف کر دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، لورا لومر نے بدھ کے روز ٹرمپ سے ملاقات میں نیشنل سکیورٹی کونسل کے کئی ارکان کو صدر کے خلاف سازش کا حصہ قرار دیا اور انہیں برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ برطرف کیے جانے والوں میں برائن والش، تھامس بوڈری اور ڈیوڈ فیتھ شامل ہیں، جو قومی سلامتی کے مختلف شعبوں میں کلیدی کردار ادا کر رہے تھے۔
یہ برطرفیاں ایک ایسے وقت میں ہوئیں جب ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کو تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں اور اپنی پالیسیوں پر عمل درآمد کے لیے وفادار ٹیم بنانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ لورا لومر نے اس ملاقات کے حوالے سے زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہیں صدر ٹرمپ کے ایجنڈے کی حمایت میں کام کرنے پر فخر ہے۔
یہ پیش رفت امریکی سیاست میں ایک نئی بحث کو جنم دے رہی ہے، جہاں ناقدین اس اقدام کو ٹرمپ کے سخت گیر نظریات کی توسیع قرار دے رہے ہیں، جبکہ حامیوں کا ماننا ہے کہ صدر کے ارد گرد صرف وفادار افراد کا ہونا ضروری ہے۔
لورا لومر کون ہیں؟
لورا لومر انتہائی دائیں بازو کی ایکٹوسٹ ہیں جو مختلف سازشی نظریات کے لیے مشہور ہیں، جن میں یہ بھی شامل ہے کہ نائن الیون حملے امریکی حکومت نے خود کروائے تھے۔ وہ ماضی میں مسلمانوں اور تارکین وطن کے خلاف سخت بیانات دے چکی ہیں، جس کے باعث انہیں کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
کیا یہ برطرفیاں محض اتفاق ہیں یا کوئی بڑی سازش؟
سیاسی مبصرین کے مطابق، ٹرمپ اور لورا لومر کی ملاقات کے فوری بعد ان برطرفیوں کا ہونا کوئی معمولی بات نہیں۔ کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں صرف ان لوگوں کو جگہ دینا چاہتے ہیں جو ان کے ایجنڈے کو مکمل طور پر سپورٹ کرتے ہیں، جبکہ دیگر ماہرین اسے ایک خطرناک نظیر قرار دے رہے ہیں جو امریکی حکومت کے اداروں پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
یہ معاملہ ابھی مزید پیچیدہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب ٹرمپ کے ناقدین اور حامی دونوں اس پر اپنی رائے دے رہے ہیں۔ کیا یہ فیصلہ امریکی سیاست میں نئی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ہوگا؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں