Ubuntu: افریقی بچوں کا کھیل اور انسانیت کا اصل سبق

آج کی دنیا میں جہاں مقابلہ، خودغرضی اور ذاتی کامیابی کو سب کچھ سمجھا جاتا ہے، وہیں افریقی قبیلے کے بچوں کی یہ چھوٹی سی کہانی ہمیں انسانیت، ہمدردی اور اشتراک کا وہ سبق دیتی ہے جو ہماری جدید تہذیب میں کہیں کھو گیا ہے۔ ایک ماہر بشریات (Anthropologist) نے ایک افریقی قبیلے کے بچوں کے ساتھ ایک تجربہ کیا جس نے اس کے سوچنے کے انداز کو یکسر بدل کر رکھ دیا۔
اس نے لذیذ پھلوں سے بھری ایک ٹوکری درخت کے نیچے رکھ دی اور بچوں سے کہا کہ جو سب سے پہلے دوڑ کر وہاں پہنچے گا، وہ یہ ٹوکری لے جائے گا۔ جیسے ہی اس نے کھیل شروع کرنے کا اشارہ دیا، وہ حیران رہ گیا۔ بجائے اس کے کہ بچے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے، وہ سب ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر ساتھ ساتھ چلنے لگے۔ جب وہ درخت کے پاس پہنچے تو انہوں نے آپس میں پھل بانٹ لیے۔
جب ماہر بشریات نے پوچھا کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا، تو بچوں کا جواب تھا: “Ubuntu”۔
Ubuntu ایک افریقی تصور ہے جس کا مطلب ہے: “میں ہوں کیونکہ ہم ہیں”۔ یہ نظریہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ انفرادی خوشی، مشترکہ خوشی سے جدا نہیں ہو سکتی۔ بچوں نے یہ سمجھایا کہ وہ کیسے خوش ہو سکتے تھے اگر ان کے باقی ساتھی دکھی ہوتے؟
یہ جواب نہ صرف سننے میں خوبصورت ہے بلکہ اس کے اندر ایک گہری دانش اور اجتماعی شعور چھپا ہوا ہے۔ یہ وہ جذبہ ہے جس کی آج کے مہذب کہلانے والے معاشروں کو شدید ضرورت ہے۔ Ubuntu ایک طرزِ زندگی ہے جو تعلق، احترام، سخاوت، اور دوسروں کے درد میں شریک ہونے کو اولین اہمیت دیتا ہے۔
بدقسمتی سے جدید دنیا میں ترقی کی دوڑ نے ہمیں ایک دوسرے سے دور کر دیا ہے۔ مقابلے نے اشتراک کو، اور ذاتی کامیابی کی دوڑ نے اجتماعی فلاح کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ لیکن افریقی بچوں کی یہ چھوٹی سی حرکت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اصل خوشی تب ہی ممکن ہے جب ہم سب ساتھ ہوں، ایک دوسرے کا خیال رکھیں، اور اپنی کامیابی کو دوسروں کے ساتھ بانٹنے میں فخر محسوس کریں۔
Ubuntu کا یہ سبق ایک ایسا آئینہ ہے جو ہمیں اپنی خودغرضی، تنہائی اور بے حسی کے چہرے دکھاتا ہے، اور ساتھ ہی ساتھ ایک روشن راستہ بھی دکھاتا ہے — ایک ایسا راستہ جہاں ہم سب ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر خوشی، سکون اور انسانیت کی جانب قدم بڑھا سکتے ہیں۔