برطانیہ میں پناہ گزینوں کے اہل خانہ کے لیے مخصوص امیگریشن روٹ معطل

Uk flag

برطانیہ میں پناہ گزینوں کے اہلِ خانہ کے لیے امیگریشن روٹ معطل

✅ کیا ہوا؟

برطانیہ کی حکومت نے یکم ستمبر 2025 کو پناہ گزینوں کے لیے مخصوص “فیملی ری یونین” (خاندان کو ملانے والی) اسکیم کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔

❓کیوں کیا گیا؟

حکومت کا کہنا ہے کہ:

  • مقامی سطح پر رہائش کی سہولتوں پر بہت دباؤ ہے۔

  • کچھ لوگ اس سکیم کو غلط استعمال کر کے غیر قانونی طور پر برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، خاص طور پر انسانی اسمگلنگ کے ذریعے۔

🔄 اب کیا تبدیلی آئی ہے؟

  • اب نئے درخواست گزار اس مخصوص سکیم کے تحت درخواست نہیں دے سکیں گے۔

  • جنہوں نے پہلے ہی درخواست دی ہے یا جنہیں ویزا جاری ہو چکا ہے، ان کے کیسز جاری رہیں گے۔

  • پناہ گزین اگر اپنے خاندان کو بلانا چاہیں تو انہیں عام فیملی امیگریشن قوانین کے تحت درخواست دینا ہوگی، جن میں:

    • مالی ثبوت (آمدنی کم از کم £29,000 سالانہ)

    • رشتے کے ثبوت

    • زبان (انگریزی) کی مہارت
      جیسی سخت شرائط شامل ہوں گی۔

🧾 مستقبل میں کیا ہو سکتا ہے؟

حکومت اس سکیم میں درج ذیل تبدیلیاں لا سکتی ہے:

  • کم از کم 2 سال برطانیہ میں رہنے کی شرط

  • مالی وسائل اور انگریزی زبان کی قابلیت کا تقاضا

⚠️ تنقید اور خدشات

  • انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔

  • ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ خواتین اور بچوں جیسے کمزور افراد کے لیے قانونی اور محفوظ راستے بند کر دیتا ہے۔

  • کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ انسانی حقوق کی یورپی کنوینشن کی خلاف ورزی ہو سکتا ہے، خاص طور پر “خاندانی زندگی کے حق” کے حوالے سے۔


🔚 خلاصہ

پہلو تفصیل
معطلی کا آغاز یکم ستمبر 2025
کن پر اثر پڑے گا؟ صرف نئے درخواست گزار
پرانی درخواستیں؟ معمول کے مطابق جاری
متبادل راستہ؟ عام امیگریشن قوانین کے تحت
ممکنہ تبدیلیاں؟ 2 سال انتظار، زبان، مالی تقاضے
عوامی ردعمل؟ انسانی حقوق تنظیموں کی شدید تنقید
50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں