پاکستان میں سائبر کرائم کے خلاف بڑی کارروائی: ملتان میں عالمی ہیکنگ نیٹ ورک کے کارندے گرفتار

یہ 15 اور 16 مئی 2025 کی درمیانی رات ساڑھے بارہ بجے کا وقت تھا۔ خاموشی سے ڈھکی ملتان کی ایک پوش ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک ہلچل تھی جو عام آنکھ سے اوجھل تھی، مگر دراصل پاکستان کی سائبر سیکیورٹی تاریخ کا ایک اہم لمحہ تھا۔

پنجاب کے ضلع ملتان میں نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی (NCCIA) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشترکہ طور پر ایک اہم مشن پر کارروائی کی۔ اُن کا ہدف تھا: ایک عالمی ہیکنگ نیٹ ورک کے پاکستانی کارندے، جو دنیا بھر میں سائبر حملوں اور ڈیجیٹل فراڈ میں ملوث تھے۔

عالمی سطح پر بدنام نیٹ ورک
اس نیٹ ورک کی سرگرمیوں کا پردہ اس وقت چاک ہوا جب جنوری 2025 میں امریکہ کی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (FBI) اور نیدرلینڈز کی پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اس گروہ کی 39 ویب سائٹس اور متعلقہ ویب سرورز بند کر دیے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس نیٹ ورک کو پاکستان سے صائم رضا عرف ’ہارٹ سینڈر‘ نامی شخص چلا رہا تھا۔

صائم رضا نے ایک مربوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر قائم کر رکھا تھا، جہاں سے جعلی ویب سائٹس، فشنگ حملے، اور ڈیٹا چوری جیسی سرگرمیاں عالمی سطح پر انجام دی جاتی تھیں۔ امریکہ میں اسے “سب سے خطرناک ڈیجیٹل دھوکے بازوں میں سے ایک” قرار دیا گیا۔

ملتان کی رات: خاموش کارروائی
پاکستانی سکیورٹی اداروں کو اطلاع ملی تھی کہ اس نیٹ ورک کے اہم کارندے ملتان کی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں موجود ہیں۔ وہ دو مکانوں میں مقیم تھے جو ساتھ ساتھ واقع تھے۔ انٹیلیجنس کی بنیاد پر ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس کے پاس جدید ڈیجیٹل لوکیٹر، ڈیٹا انیلیسس ڈیوائسز، اور گرفتاری کے تمام قانونی اختیارات موجود تھے۔

آپریشن کے دوران ٹیم نے انتہائی خاموشی سے علاقے کو گھیرے میں لیا تاکہ کوئی بھی کارندہ فرار نہ ہو سکے۔ تکنیکی آلات کی مدد سے مشتبہ افراد کی موجودگی کی تصدیق ہوئی، اور کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔

گرفتاری اور ضبط شدہ مواد
کارروائی کے دوران کئی افراد کو حراست میں لیا گیا اور ان کے قبضے سے لیپ ٹاپس، سرورز، ہارڈ ڈرائیوز، اور کرپٹو والیٹس برآمد کیے گئے، جن میں بین الاقوامی صارفین کا حساس ڈیٹا اور ممکنہ طور پر لاکھوں ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی موجود تھی۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق، یہ گروہ نہ صرف یورپی و امریکی شہریوں کو نشانہ بنا رہا تھا بلکہ مختلف حکومتوں اور اداروں کے ڈیٹا کو بھی ہیک کرنے کی کوششوں میں ملوث رہا ہے۔

پاکستان کا کردار اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی
پاکستان کی اس بروقت اور مربوط کارروائی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔ ایف بی آئی اور یورپی سائبر کرائم ایجنسیاں اس کامیابی کو ایک “اہم بین الاقوامی تعاون کی مثال” قرار دے رہی ہیں۔ یہ کارروائی ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر سائبر سیکیورٹی میں اپنی ذمہ داریاں سنجیدگی سے نبھا رہا ہے۔
ملتان میں ہونے والی یہ کارروائی صرف ایک گرفتاری نہیں، بلکہ پاکستان کی ڈیجیٹل خودمختاری، قانون کی بالادستی اور عالمی سیکیورٹی تعاون کا ایک بڑا پیغام ہے۔ جہاں ایک طرف ہیکرز دنیا کے ڈیجیٹل نظام کو چیلنج کرتے ہیں، وہیں دوسری طرف ریاستی ادارے ان کے خلاف پوری قوت سے برسرِپیکار ہیں۔

یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سائبر کرائم کی دنیا میں اب کوئی محفوظ نہیں، نہ مجرم، نہ ان کے ڈیجیٹل قلعے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں