“امریکی صدر کی پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کی پیشکش: کیا ٹرمپ دونوں ممالک کے درمیان امن قائم کر سکیں گے؟”

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے کی پیشکش ایک اہم عالمی خبر ہے، جس میں انہوں نے اوول ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات اور کشیدگی کو کم کرنے میں مدد دینے کے لیے تیار ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک ایک دوسرے پر حملے بند کریں، اور دونوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کو ختم کرنے کے لیے اگر ضروری ہو تو وہ خود کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کے مطابق، پاکستان اور بھارت کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات ہیں، اور وہ اس بات کے خواہاں ہیں کہ دونوں ممالک میں امن قائم ہو تاکہ خطے میں مزید نقصان سے بچا جا سکے۔

یہ پیشکش ایک وقت پر سامنے آئی ہے جب دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگیاں اور بھارتی حملے کی خبریں سامنے آ رہی تھیں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاکستان پر حملے کے بارے میں سن کر انہیں شدید افسوس ہوا۔ انہوں نے اسے “انتہائی شرم کی بات” قرار دیا اور کہا کہ عالمی سطح پر امن قائم کرنے کے لیے امریکہ اپنی مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی اس صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس وقت پاکستان اور بھارت کی قیادت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ مارکو روبیو کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ ایک پُرامن حل کے لیے دونوں ممالک کی قیادت سے بات چیت جاری رکھے گا اور ٹرمپ چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی جلد ختم ہو تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے۔

یہ پیشکش امریکہ کے عالمی امن میں کردار کو اجاگر کرتی ہے، اور اس کا مقصد دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لانا اور موجودہ بحران کو حل کرنے کی کوشش کرنا ہے۔ اس صورتحال میں، امریکہ کی جانب سے ثالثی کا کردار بھارت اور پاکستان کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کی ایک بڑی کوشش نظر آتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں