امریکی صدر کی وارننگ — جنگ بندی خطرے میں؟

🇺🇸 امریکی صدر کی وارننگ — جنگ بندی خطرے میں؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم اور غیر معمولی بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ایران پر مزید فضائی حملے کیے تو اسے جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا — اور امریکہ اس کے نتائج سے خود کو علیحدہ رکھے گا۔

📢 ٹرمپ کا بیان:
“ہم نے بڑی کوششوں سے اسرائیل اور ایران کے درمیان ایک جنگ بندی کی بنیاد رکھی ہے۔ اگر اسرائیل نے اسے سبوتاژ کیا، تو وہ ہمارے تعاون کے بغیر خود نتائج بھگتے گا۔”

صدر ٹرمپ نے یہ بیان ایک پریس بریفنگ میں دیا، جس میں انہوں نے اشارہ دیا کہ اگر خطے میں جنگ دوبارہ بھڑکی، تو امریکہ اس میں فوجی طور پر شامل نہیں ہو گا۔

🔍 پس منظر:
گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران اور اسرائیل ایک ‘جامع جنگ بندی’ پر متفق ہو چکے ہیں۔

ایران نے اس دعوے کو مکمل طور پر مسترد کیا، اور کہا کہ “یہ صرف امریکی سیاست کا فریب ہے”۔

اسی دوران اسرائیل کی جانب سے کئی فوجی کارروائیاں جاری رہیں، جن میں تہران اور کرمان شاہ کے قریب اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

🌐 اثرات:
ٹرمپ کے بیان سے اسرائیل پر سفارتی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

امریکی پالیسی ساز حلقوں میں بھی اس معاملے پر اختلافات جنم لینے لگے ہیں — کچھ اسے اسرائیل سے فاصلہ پیدا کرنے کی پالیسی سمجھ رہے ہیں، تو کچھ اسے ایک احتیاطی قدم قرار دے رہے ہیں۔

خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی اس بیان سے مزید حساس ہو گئی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں