کے پی حکومت کا صحت کارڈ میں تین بڑی بیماریوں کا علاج شامل کرنے کا فیصلہ

خیبرپختونخوا حکومت نے صحت کارڈ پلس پروگرام میں تین اہم بیماریوں کا علاج شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت، ڈائیلاسز، کینسر کا علاج اور ایمرجنسی سروسز کو دوبارہ صحت کارڈ پلس پروگرام میں شامل کیا گیا ہے. یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن نے حکومت کے ذمے بقایاجات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے 19 اکتوبر 2023 سے صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت معطل کر دی تھی۔ حکومت نے بقایاجات کی مد میں 2 ارب روپے جاری کیے، جس کے بعد یہ سہولت دوبارہ شروع کی گئی ہے۔ تاہم، سٹیٹ لائف نے ان فنڈز کو کم قرار دیتے ہوئے علاج کی سہولت کو محدود پیمانے پر بحال کیا ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت نے سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو 5 ارب روپے ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت کو مکمل طور پر بحال کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، ماہانہ تین ارب روپے کے بقایاجات بھی جاری کیے جائیں گے۔ اس اقدام سے 85 فیصد خدمات دوبارہ شروع ہو جائیں گی، جبکہ باقی 15 فیصد خدمات بشمول جگر اور گردوں کی پیوند کاری، مصنوعی اعضاء اور کچھ دیگر طریقہ کار صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد شامل کیے جائیں گے۔
صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت، ہر خاندان کو سالانہ 10 لاکھ روپے تک کا مفت علاج فراہم کیا جاتا ہے۔ اب تک 30 لاکھ افراد نے اس پروگرام سے فائدہ اٹھایا ہے، جن میں خواتین 54 فیصد اور مرد 46 فیصد ہیں۔ اس پروگرام پر اب تک 76 ارب 50 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ مفت خدمات پر خرچ ہونے والی رقم میں سے 60 فیصد نجی اور 40 فیصد سرکاری ہسپتالوں میں جاتی ہے، اور فی مریض اوسطاً 28 ہزار 500 روپے خرچ ہوئے ہیں۔
یہ اقدام خیبرپختونخوا کے عوام کے لیے ایک بڑی راحت ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو مہنگی بیماریوں کا علاج نہیں کروا سکتے۔ صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت مفت علاج کی سہولت کی بحالی سے عوام کو صحت کی بہتر سہولتیں فراہم ہوں گی