امریکہ اگلے ہفتے ایران کے ساتھ ممکنہ جوہری معاہدے کے حوالے سے ملاقات کرے گا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان .

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 25 جون 2025 کو نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران اعلان کیا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان اگلے ہفتے مذاکرات ہوں گے، جس میں ممکنہ جوہری معاہدے پر بات چیت کی جائے گی۔ تاہم، ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ انہیں یقین ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، اس لیے معاہدے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہم ان سے بات کریں گے، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ معاہدے کی ضرورت ہے” ۔
یہ اعلان امریکی اور اسرائیلی افواج کی ایران کی جوہری تنصیبات پر حالیہ فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں سے ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، حالانکہ امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں سے ایران کے جوہری پروگرام میں صرف چند ماہ کی تاخیر ہوئی ہے ۔
ایرانی پارلیمنٹ نے ان حملوں کے بعد بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اپنے جوہری پروگرام کو تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس کے باوجود، ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران نے جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی تو امریکہ اس کو روکنے کے لیے فوجی کارروائی کرے گا ۔
یہ مذاکرات ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدہ تعلقات کے بعد ہونے والے ہیں، جن میں 2015 کے جوہری معاہدے کے بعد سے تناؤ بڑھا ہے۔ اگر یہ مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو یہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا باب کھول سکتے ہیں۔