’’امریکی جنگی طیارے مشرقِ وسطیٰ پہنچنا شروع، خطے میں تناؤ بڑھنے کا خدشہ‘‘

فلائٹ راڈار کے تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق، امریکا کے متعدد ریفیولر طیارے مشرقِ وسطیٰ کی فضائی حدود میں داخل ہو چکے ہیں۔ ان ریفیولر طیاروں کے ساتھ ساتھ جدید ترین جنگی طیارے ایف-16 اور ایف-35 بھی موجود ہیں، جو امریکی فضائی طاقت کی تیاری اور نقل و حرکت کو ظاہر کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، ریفیولر طیاروں کی موجودگی اس بات کی علامت ہے کہ یہ مشن طویل المدتی ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ طیارے دورانِ پرواز ایندھن فراہم کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، جو کسی بڑی فوجی کارروائی یا مشق کی تیاری کی جانب اشارہ کر سکتا ہے۔
خطے میں حالیہ کشیدگی، خاص طور پر ایران، اسرائیل، اور دیگر علاقائی طاقتوں کے درمیان تناؤ، اس امریکی پیش قدمی کو مزید حساس بنا رہی ہے۔ اگرچہ امریکی حکام کی جانب سے باضابطہ بیان ابھی تک سامنے نہیں آیا، لیکن اس پیش رفت نے عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔
عسکری تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسی نقل و حرکت اکثر سفارتی دباؤ کے ساتھ ساتھ کسی ممکنہ عسکری مداخلت کی تیاری کا حصہ ہو سکتی ہے، جس کے اثرات پورے مشرقِ وسطیٰ پر مرتب ہو سکتے ہیں۔